بلوچ آزادی پسندوں کو پارلیمانی دھارے میں لانے کیلئے حکومتی جرگہ

0
100

بلوچ آزادی پسندوں کوپارلیمانی دھارے میں لانے کیلئے حکومت بلوچستان کی جانب سے ایک جرگے کا انعقاد کیا گیا۔

اس جرگے میںبلوچستان میں پائیدار قیام امن کیلئے تمام باہمی تنازعات کے حل پر زور دیتے ہوئےآزادی پسندحلقوں کو پارلیمانی دھارے میں شامل ہوکر پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

بدھ کے روز بلوچستان سے تعلق رکھنے والے تمام بلوچ وپشتون قبائل سمیت بلوچ تحریک آزادی سے سرنڈرشدہ افرادپر مشتملایک جرگہ بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں منعقد ہوا۔

جرگے کے توسط سےبلوچستان میں بلوچ پشتون و تمام قبائل کے مابین پائے جانے والے تنازعات کے حل اورآزادی پسند بلوچ رہنمائو ں کوپارلیمانی دھارے میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی ۔

جرگے کی صدارت کٹھ پتلی نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے کی ۔

جرگے کے آغاز پر نگراں وزیر داخلہ و قبائلی امور زبیر جمالی نے تمام قبائلی معتبرین کو خوش آمدید کہتے ہوئے جرگے کے بنیادی اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ بلوچستان میں قبائلی جرگے ہمیشہ سے ہماری قومی روایات کا ایک اہم حصہ رہے ہیں ۔

نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ قبائلی عمائدین کے ساتھ جرگے میں شریک پارلیمانی دھارے میں شامل ہونے والے ان تمام افراد کو بھی خوش آمدید کہتے ہیں جن کا تعلق ایک طویل عرصہ مسلح شورش سے رہا لیکن آج یہ اس بات کے قائل ہیں کہ مسلح شورش سے سوائے تباہی اور بربادی کے کچھ حاصل نہ ہوا یہ ہمارے سامنے زندہ مثال ہیں جو اس ملک کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان دیرینہ قبائلی جھگڑوں کی لپیٹ میں ہے تاہم معتبرین کے ذریعے قبائلی جھگڑوں کے خاتمے کیلئے کوششیں تیز کی جاسکتی ہیں اس لئے تمام معتبرین سے میری گزارش ہوگی کہ بلوچستان میں قبائلی جھگڑوں کے ان سلگتے مسائل کے حل کیلئے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے بلوچ پشتونوں، بلوچ بلوچ، اور بلوچ و دیگر قبائل کے مابین پائے جانے والے تنازعات و جھگڑوں کے پرامن تصفیہ کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے اپنی کوششیں تیز کریں ۔

نگراں وزیر اعلی بلوچستان نے جرگے کے توسط سے ایک بار پھر پاکستان میں موجود اور پہاڑوں پر بیٹھے مسلح بلوچوں اور بیرون ملک بیٹھے افراد کوپارلیمانی دھارے میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے قبائلی عمائدین پر زور دیا کہ وہ اس ضمن میں ناراض لوگوں سے بات چیت کی کوششیں تیز کریں تاکہ وہ آئیں اور بلوچستان و پاکستان کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

نگراں وزیر اعلیٰ نے کہا کہپاکستان کی سالمیت اور بقا پر کسی قسم کی رعایت اور نرمی کی ہرگز گنجائش نہیں ریاست ایک عظیم ماں اور شفیق باپ کا کردار ادا کرتی آئی ہے اور کرتی رہے گی ریاست کی نرمی اور شفقت کو ریاست کی کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے ریاست ہمیشہ اور ہر لمحہ ملک کے دفاع اور حفاظت کے لیے تیار ہے اور کسی کو اس ملک کا امن برباد کرنے کی اجازت نہیں۔

جرگہ میں سابق بلوچ آزادی پسند اور مسلح تنظیم کے کمانڈرگلزار امام شمبے بھی شریک تھے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here