حق دو تحریک کے سربراہ اور جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمن کو چمن دھرنے میں شرکت سے روکنے کیلئے جماعت اسلامی کے دفتر کوئٹہ میں نظربند کردیا گیاہے۔
اس حوالے سے مولانا ہدایت الرحمن کا کہنا ہے کہ مظلوموں کی آواز طاقت سے نہیں دبائی جاسکتی۔ جماعت اسلامی اور میں مظلوموں اور چمن دھرنے والوں کیساتھ ہیں۔ فلسطین کے مظلوم عوام ہوں یا افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی، لاپتہ افراد ہوں یا گوادر ساحل و بارڈر ٹریڈ ہم ہر جگہ مظلوم کیساتھ اورظالم وظلم کیخلاف ہیں، بے حس حکمرانوں، مقتدر قوتوں کے ہتھکنڈے ہمیں عوامی جمہوری جدوجہد، حقوق کے حصول سے نہیں روک سکتے۔
دوسری جانب جماعت اسلامی بلوچستان کی جانب سے مولانا ہدایت الرحمن کو نظر بند کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمن کو چمن دھرنے میں شرکت سے روکنے کیلئے جماعت اسلامی کوئٹہ کے مرکزی دفتر میں نظر بند کردیا گیا جس انتہائی قابل افسوس عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ مظلوموں کی آواز بلند کرنے سے روکنا حکومت کا انتہائی غیر سنجیدہ فیصلہ ہے۔ ہم حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مولانا ہدایت الرحمن کی نظر بندی ختم کی جائے۔