کوئٹہ: بلوچ جبری لاپتہ افراد لواحقین کااحتجاجی کیمپ جاری

0
67

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5218 دن ہوگئے۔

خاران سے جمعیت علما اسلام کے عہدیداران مولوی اعتزاز اخترمحمد لانا حسین احمد حافظ حمداللہ نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ کیمپ آکرلواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ سیاسی قیادت کارکنوں کو جبری لاپتہ شہید کرنے تشدد سے مسخ لاشیں پھینکنے اور اس مکروہ عمل میں پاکستانی فوج خفیہ ادارے، ایف سی وغیرہ کی معاونت کے لئے قومی غداروں چور ڈاکو قاتلوں ڈرگ مافیہ کے مختلف گرو ہوں کو مسلح منظم کرنے اور اقتدار دولت کے لالچی پارلیمانی جماعتوں کی مدد سے کھٹ پتلی اسمبلی حکومت تشکیل دیکر انہیں بلوچ قومی تحریک کو کچلنے میں ناکمی سے دوچار ہیں۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ قومی بقا کی قیادت کی درست حکمت عملی کی لازوال قربانیوں کے باعث بلوچ لاپتہ مسئلہ عالمہ سطح پر حل طلب تنازعات میں سرفہرست آگیا ہے انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں تو کافی عرصے سے مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی فوج خفیہ اداروں کے ہاتھوں انسانی حقوق سنگین خلاف ورزیوں پر رپورٹس شائع کرکے تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ بلوچ عوام کی ہمدردی یکجہتی بتا رہی ہے مگر ان کے قائدین جلسوں میں خطاب اور اپنے بیانات میں بلوچ سیاسی رہنماوں کارکنوں معصوم طلبہ عزت مآب خواتین کو جبری اغوا لاپتہ اور شہید کرنے والے پاکستانی فوج خفیہ ادارے ایف سی کی مذمت مخالفت کرنے کے بجائے بلوچ قومی قیادت تنظیموں کو امریکہ بھارت اسرائیل کا ایجنٹ اور بلوچ قومی جدجہد کو مزکورہ ممالک کا مسلط کردہ پرانی جنگ کہہ کر زہر افشانی کر رہےہیں۔ آپ دوقدم آگے بڑھ کر سرزمین کی حقیقی وارثان اور پرامن جدجہد کا ساتھ دیں آپ کے حصے کی چراغ کی ضرورت ہے ظلمت شب میں ہر کوئی اپنے حصے کا چراغ جلائے پھر کوئی بعید نہیں کپ جدجہد کی روشنی بلوچوں کی زندگییوں کو منور کردے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here