بلوچستان کے علاقے جھل مگسی میں بااثرافراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے کسان امداد فقیر جویو کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف انکی بیٹی ارباب جویو کی قیادت میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
کمشنر نصیرآباد ڈویڑن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور دھرنا دیکر شدید نعرے بازی کی گئی۔
متاثرین نے جھل مگسی میرپور لیویز کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کمشنر نصیرآباد سے نوٹس لیکر ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا تو سندھ بلوچستان قومی شاہراہ کو پٹ فیڈر کینال ڈیرہ مراد جمالی کے مقام پر بند کر دیا جائے گا۔
احتجاج میں سوشل ورکرز،سیاسی رہنماوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے ارباب جویو نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر جاگن خان مغیری اعجاز احمد عمرانی سماجی جلال خان سمیت دیگر مقررین نے کہا کہ جھل مگسی میں قتل ہونے والے کسان امداد فقیر جویو کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور ورثا کو انصاف فراہم کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ دو ماہ سے زائد کا عرصہ گزر کے باوجود جھل مگسی لیویز انتظامیہ ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ انصاف کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لیویز فورس میر پور ہمارے ساتھ بالکل تعاون نہیں کر رہی ہے اور وہ ملزمان کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا نہیں کر رہی ہے۔
مقررین کاکہنا تھا کہ لیویز فورس مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ اگر ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا تو سندھ بلوچستان قومی شاہراہ کو پٹ فیڈر کینال کے مقام پر بند کیاجائے گا بعدازاں کمشنر نصیرآباد ڈویڑن طارق قمر بلوچ سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا کو ختم کر دیا گیا۔