کراچی : بلوچ افرادلواحقین کا دھرنا، پولیس کی لاٹھی چارج ، خواتین سمیت کئی افرادگرفتارولاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارلحکومت کراچی کے علاقے ہاکس بے میں لاپتہ ہونے والے داد شاہ بلوچ کے لواحقین و دیگر بلوچ لاپاتہ افراد فیملی نے جبری گمشدگیوں کیخلاف ہفتہ کے روز ماری پور روڈ پر دھرنا دیا۔

مظاہرے میں خواتین اور بچوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

https://twitter.com/IFazilaBaloch/status/1695431750858522849

مظاہرین نے سندھ پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اور داد شاہ بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر ماری پور پولیس نے بلوچ خواتین پر لاٹھی چارج کیا اور درجنوں بلوچ خواتین اور بچوں کو حراست میں لیا۔

پولیس نے مظاہرین جن میں خواتین شامل تھے کو تشدد کا نشانہ بنایااور زبردستی گھسیٹ کر ،دکھے دیکر روڈ سے ہٹایاجس کی وجہ سے متعدد بلوچ خواتین اور بچے شدید زخمی ہوگئے۔

https://twitter.com/saeeda_hameed/status/1695415030362378495

بعض ذرائع بتاتے ہیں کہ پولیس نے مظاہرے میں شریک کئی لڑکوں سمیت خواتین کو بھی گرفتار کرکے لاپتہ کیا ہے ۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاقے ہاکس بے سے داد شاہ بلوچ کو ان کے والد و دیگر اہل و عیال کے آنکھوں کے سامنے سے سی ٹی ڈی نے رات دو بجے ان کو ان کے گھر سے جبری طور پر لاپتہ کیا داد شاہ کی جبری گمشدگی کے فورا بعد لواحقین نے ماری پور پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج کرانے رجوع کیا تو پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا۔

احتجاجی مظاہرے میں شریک لواحقین کا کہنا تھاکہ اگر ان کے پیارے نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں ثبوت کے ساتھ عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس نے پرامن احتجاج کرنے پر پولیس گردی کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے بلوچی روایت کا پامالی کی۔

یہ احتجاجی دھرنا داد شاہ کے لواحقین کی جانب کیا گیاتاہم دھرنے کو بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی حمایت حاصل تھی۔

واضع رہے کہ لاپتہ دادشاہ بلوچ کا تعلق بلوچستان کے ضلع خضدار، گریشہ سے ہے۔ وہ چند سالوں سے کراچی کے علاقے ہاکس بے میں رہائش پذیر تھے۔

Share This Article
Leave a Comment