پاکستان کے صوبہ سندھ کے مرکزی شہر کراچی میں پولیس کے جعلی مقابلے میںزخمی ہونے والے 2 بلوچ نوجوان پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کے باوجودتاحال زیر حراست ہیں۔
پولیس کے جعلی مقابلے میں زخمی ہونےوالے نور محمد اور فہیم احمد کا تعلق بلوچستان کے علاقے مستونگ سے ہے۔
زیر حراست بھائیوں کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ اسپتال میں داخل شدید زخمی فہیم احمد کی نگرانی پر تاحال پولیس تعینات ہے، بھائی نور محمد زخمی ہونے کے باوجود پولیس کی حراست میں تھانے میں ہے۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ پولیس مقابلہ جعلی اور پولیس کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے باوجود شنوائی نہیں ہو رہی، مقابلے میں ملوث پولیس اہلکار دھمکیاں دے رہے ہیں اور بچوں کی رہائی کے لیے صلح کا دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
نور محمد اور بھائی فہیم کو 27 جولائی کو جعلی مقابلے میں گولیاں ماری گئی تھیں جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔
پولیس کی تحقیقات میں مقابلہ جعلی ثابت ہونے پر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور مقدمے میں ایس ایچ او ہدایت اللہ، کانسٹیبل جنید اور ثاقب نامزد ملزم ہیں جو زیر حراست ہیں۔
اہل خانہ کے مطابق دو نوں بھائی گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے کے لیے والدہ کے پاس کراچی آئے ہوئے تھے اور الفلاح کے علاقے گلشن منیر رفیع گارڈن میں اپنی والدہ کے پاس رہائش پذیر تھے۔