پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف کیسز ملٹری ایکٹ کے تحت چلانے کی قرارداد منظور

0
125

پاکستان کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے نو مئی میں ملوث افراد کے خلاف کیسز ملٹری ایکٹ کے تحت چلانے کی قرارداد پیش کی جو ایوان کی جانب سے منظور کر لی گئی۔

قرارداد کے متن کے مطابق ایک جماعت اور اس کے قائد نے 9 مئی کو تمام حدود پار کردیں، اور آئین اور قانون کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے فوجی تنصیبات پر حملے کیے۔‘

قرارداد کے مطابق ’ان کے حملوں سے ریاستی اداروں اور ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، آئین اور قانون کے تحت ان کے خلاف کارروائی مکمل کی جائے۔‘

قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ ’دنیا میں فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے پر کارروائی کا اختیار افواج کو حاصل ہوتا ہے، تمام افراد کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے سزائیں دی جائیں۔‘

جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالاکبر چترالی نے قرارداد کی مخالفت کی۔ انھوں نے کہا کہ ’کیا عدالتی نظام معطل ہو چکا ہے جو آپ سویلین کے کیسز فوجی عدالتوں میں لے کر جا رہے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’جماعت اسلامی فوجی عدالتوں میں سویلین کے کیسز بھجوانے کی مخالفت کرتی ہے۔‘

اجلاس میں قرارداد پیش کرتے وقت وفاقی وزیر دفاع نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کسی اور چیز کو ہاتھ نہیں لگایا گیا سوائے فوجی تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں کے۔‘

خواجہ آصف کے مطابق ’ ہر روز چاہے وانا ہو سوات یا میرانشاہ ہو تمام مقامات پر فوجی سپاہی شہید ہوتے ہیں اور جس وقت وہ سب پاکستان کے دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں ایک سیاسی جماعت اور اس کے سربراہ پاکستان کی افواج کے خلاف اعلان جنگ کریں ۔‘

ان کے مطابق ’دفاعی فورسز کا حق ہے کہ ان کی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔جو قانون کتابوں میں موجود ہے اسی کے تحت ملٹری کورٹس میں ٹرائل ہوں گے۔‘

اس سے قبل ایوان بالا میں نو مئی کے پرتشدد واقعات پر متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور کی گئی جس میں نو مئی میں ملوث افراد اور سہولت کاروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here