بلوچ لاپتہ افراد کیمپ ریاست کے یکطرفہ بیانیہ کیخلاف موثر آواز ہے، منظور پشتین

0
146

پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور احمد پشتین اور پاکستان قومی اسمبلی کے رکن علی وزیرنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ کا دورہ کیا اور لاپتہ افراد کے لواحقین کیساتھ اظہار یکجہتی کی۔

پشتون تحفظ موومنٹ کے قائد منظور احمد پشتین، ایم این اے علی وزیر کا پی ٹی ایم وفد کے ہمراہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کیمپ میں تشریفلے آئے۔

انہوں نے لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اور وی بی ایم پی کی طویل المدتی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے پریس کلب کے آگے قائم وی بی ایم پی کے کیمپ کے متعلق بات کرتے ہوئے پشتون مشران نے کہا کہ یہ کیمپ ریاست کے یکطرفہ بیانیہ کے خلاف موثر آواز ہے جس نے مظلوم عوام کی مظلومیت کو ثابت کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پریس کلب کا کام عوام کی آواز کو اجاگر کرنا ہوتا ہے مگر شرمناک بات ہے کہ پریس کلب کے باہر لگے کیمپ کی آواز سننے بھی صحافی حضرات موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جرنیلوں کے مور غائب ہوجاتے ہیں تو وہ فوری طور پر اپنا مور بھی بازیاب کرا لیتے ہیں اور غائب کرنے والوں کو بھی گرفتار کرتے ہیں مگر یہاں برسوں سے بلوچ و پشتونوں کے بچے غائب ہیں، انکی بازیابی نہیں کرائی جاتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ استعماری طاقتوں نے جنگیں مسلط کرکے اپنا قبضہ مضبوط کیا ہے، وہ اپنی لوٹ مار کو دوام بخش رہے ہیں، انہیں ہم محکوموں کی زندگیوں پر کوئی رحم و ترس نہیں آتا۔

پشتون مشران نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے احتجاجوں کو بڑھانا ہوگا کیونکہ انہی احتجاجوں کے ذریعے ہم ریاست کے یکطرفہ بیانیہ کو شکست دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا جذبہ طاقتور ہے مگر ہماری کمزوری ہمارا بکھرا ہوا پوزیشن ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم آپس میں اتحاد کرلیں۔

انہوں نے بلوچ، پشتون، سندھی، کشمیری، گلگت بلتستانی اور سرائیکیوں کو بھی پنجابی استعمار کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی۔

کیمپ سے وی بی ایم پی کے سربراہان نصراللہ بلوچ، ماما قدیر بلوچ، ایڈوکیٹ راحب بلیدئی، ذاکر مجید بلوچ کی والدہ، سائرہ بلوچ سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here