پنجاب یونیورسٹی میں بلوچ طلبا کو بے دخل کرنیکا منصوبہ ہے، بلوچستان بار کونسل

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان بار کونسل کے جاری ایک بیان میں پنجاب یونیورسٹی میں بلوچ طلباءپر ایک طلبہ تنظیم کے مسلح افراد کی جانب سے حملہ طلباءکو زخمی کرنے اور لاہور پولیس کی جانب سے ملزمان کی پشت پناہی اور بلوچ طلباءکی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان کے طلباءکو پنجاب کے تعلیمی اداروں میں بے دخل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور پنجاب یونیورسٹی اور پنجاب بھر میں بلوچستان کے طلباءکے ساتھ مسلح گروہ کی جانب سے تشدد حملہ روز کا معمول بن چکا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پنجاب پولیس بلوچستان کے طلباءکو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے گزشتہ شب پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں بلوچ طلباءپر بدترین تشدد کی گئی اور کئی طلباءکو شدید قسم کے چوٹیں آئی ہیں لیکن لاہور پولیس نے بجائے ملزموں کے گرفتار کرنے کے زخمی طلباءکو اسپتال سے اٹھا کر کوٹ لکھپت جیل میں بند کردیا گیا جبکہ زخمی طلباءاس وقت زخمی حالت میں جیل میں بند ہے جبکہ پنجاب پولیس اس مسلح گروہ کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔

بیان میں مطالبہ کیا کہ پنجاب پولیس فوری طور پر بلوچستان کے طلباءکو تحفظ فراہم کرے اور بلوچ طلباءپر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزمان کو فوری گرفتار کرے۔

Share This Article
Leave a Comment