بلوچستان کے علاقے چاغی میں سیندک پراجیکٹ کے ملازمین کے لیئے مزید سختی عائد کردی گئی ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق سیندک پراجیکٹ کے ملازمین جو پہلے سے کوویڈ-19 کی سختیوں سے پریشان تھے اب اس کی جگہ اومی کرون نامی وائرس کے نام پر ملازمین کو تنگ کیا جارہا ہے۔
متعلقہ ذرائع کے مطابق اومی کرون کے بوسٹر ڈوز نہ لگوانے پر ملازمین کو ملازمت سے برخاست سمیت چھٹیاں نہیں دی جارہی ہیں۔ سیندک استحصالی پراجیکٹ میں جہاں کوویڈ 19 کو بہانہ بنا کر پچھلے دو سالوں سے داخلی اور خارجی راستے بند کی ہوئی تھیں اب اومی کرون نامی وائرس کو بہانہ بنا کر لوگوں کو مزید بیوقوف بنایا جارہا ہے۔مہینے میں دوبار پی۔آر۔سی، ٹیسٹ لے کر مزید خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کوویڈ 19 کے تمام ٹیسٹوں کو مقامی افسر خالد گل کو ٹھیکے پر دے کر ان ٹیسٹوں کی مد میں کروڑوں روپے دی جارہی ہیں، جس سے افسروں کا یہ مکروہ دھندہ کامیابی سے چل رہی ہیں۔
کوویڈ 19 کے دو ڈوز کے علاوہ بوسٹر ڈوز نہ لگوانے والے ملازمین کی تنخواہ کی بندش اور چھٹیاں نہ دینے کی وجہ سے ملازمین فکر وفاقہ کشی کا شکار ہیں۔