حکومت کا چیف جسٹس پاکستان سے مستعفی ہونیکا مطالبہ

0
146

پاکستان میں آئینی بحران کے باعث حکومت نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مستعفی ہونیکا مطالبہ کیا ہے ۔

اس سلسلے میں وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نےانتخابات از خود نوٹس کے فیصلے پر سوالات اٹھاتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

مریم اورنگزیب نے اپنی پریس کانفرنس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے التوا کے حوالے سے کیس میں اپنا 25صحفات پر مشتمل تفصیلی اختلافی نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیس کو 3-4 کے تناسب سے مسترد کیا گیا۔

مریم اورنگزیب نےسابق وزیراعظم عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں درخواست گزار سائفر والا تھا، جھوٹی عالمی سازش والا تھا، ملک کے خلاف سازش کرنے والا تھا، فارن ایجٹ اور گھڑی چور تھا، پہلے اس نے لانگ مارچ کا تماشہ لگایا، پھر جیل بھرو تحریک کا تماشہ لگایا، پھر عدالت سے بچنے کے لیے یہ الیکشن کا ڈرامہ لگایا، اسمبلیاں تحلیل کیں، اس کی سہولت کاری شروع ہوگئی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک مسترد شدہ درخواست کے اوپر چیف جسٹس نے تین رکنی بینچ بنایا، جب کوئی پٹیشن ہی نہیں تھی تو پھر سماعت کس چیز کی تھی، جب پٹیشن مسترد ہوگئی ہے تو پھر اس کے اوپر بینچ کیوں بنا، فیصلہ کیسے آیا۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے بھی چیف جسٹس پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی اور عمران خان کی حمایت کے لیے قانون اور آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ اختیارات کے اس صریح غلط استعمال نے پاکستان کی سپریم کورٹ میں بغاوت جیسی غیر معمولی صورتحال کو جنم دیا، معزز ججز نے چیف جسٹس کے طرز عمل اور جانبداری پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کبھی کسی چیف جسٹس پر اس طرح کے مس کنڈکٹ کے الزامات نہیں لگے، ان کا پی ٹی آئی کی طرف جھکاؤ واضح ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here