بلوچ کے انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتا، سینیٹر مشتاق خان

0
199

بلوچستان کے ساحلی شہر اور سی پیک حب گوادر میں حق دو تحریک کی جانب سے خواتین کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق خان نے کہا کہ یہ بلوچستان کے عوام کی بدقسمتی ہے کہ ان کا وزیراعلیٰ ایک زندہ لاش ہے ،ملک کی دستور کو نہ ماننے والے ہی اس ملک کے دشمن ہیں،حق دو تحریک کو تخریب کار کہنے والے خود تخریب کار ہیں۔ حق دوتحریک کی جدوجہد دستور کے عین مطابق ہے اب بلوچ کے انقلاب کو کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

جماعت اسلامی کے رہنما کا کہنا تھا کہ گوادر کے عوام کا جوش اور جذبہ اس بات کی گواہی ہے کہ اب استحصال کا دور ختم ہونے والا ہے اور انقلاب آنے والا ہے اور یہ انقلاب حق دو تحریک کا انقلاب ہے، بلوچ عوام کا انقلاب ہے اور غریب عوام کا انقلاب ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ خواتین کی یہ جدوجہد دستور کی جدوجہد ہے حق دو تحریک کا نعرہ اتحاد ہے اور یہ جمہوری مزاحمت اور دستوری جہد و جہد ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دستور کو مانتے ہیں جن قوتوں نے ایک پر امن احتجاج پر تشدد کیا وہ دستور کو نہیں مانتے ۔

انہوں نے کہا کہ دستور کے آرٹیکل میں واضح طور پر درج ہے کہ روٹی کپڑا،مکان روزگار، صحت ،علاج اور تعلیم حکومت اوریاست کی ذمہ داری ہے اور ہم حکومت سے یہی سب کچھ مانگتے ہیں اور یہ حکومت کا فرض ہے اور ہم حکومت اور ریاست سے یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنا فرض پورا کرو،اپنے لوگوں کو روٹی کپڑا، مکان، تعلیم اور صحت کی سہولتیں فراہم کرو۔

انہوں نے کہاکہ یہ پاکستان کے دستور میں لکھا ہے کہ لوگوں کی زندگی اور اُنکی آزادی کو تحفظ دو میں اُن سے کہتا ہوں کہ ہمارے دستور نے ہماری زندگیاں محفوظ بنانے کا کہا ہے اور اس دستور کے مطابق ہمارے نوجوانوں کو لاپتہ مت کرو ہمارے نوجوانوں کوقتل مت کرو ہمارے گھروں پر چھاپے مت مارو، ہمارے چادراورچاردیوری کی تقدس کو پامال مت کرو ،بلوچ خواتین کے برقعے کو ہاتھ مت لگاؤ، ہماری عزتوں کی طرف ہاتھ مت بڑھاؤ اور دستور یہ بھی کہتا ہے کہ ہرشخص کو صفائی کا موقع دو پھر ہمیں صفائی کا موقع کیوں نہیں دیا جارہا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ناکام ہوچکی ہے ریاست ناکام ہوچکی ہے اور اپنی دستوری ذمہ داریاں پوری نہیں کررہا ہے حق دو تحریک کہتا ہے کہ منشیات کا خاتمہ کرو ،ٹرالر مافیا کا خاتمہ کرو ، چادر اورچاردیواری کی تقدس کو پامال مت کرو ،ہمیں گیس بجلی اور روزگار دو مجھے اپنی سرزمین پر اجنبی مت بناؤ۔

سینیٹر مشتاق احمد نے مذید کہا کہ کون ہو کہاں سے آرہے ہو اور کدھر جارہے ہو یہ توہین ہے اس توہین کو ہم کبھی بھی برادشت نہیں کرینگے ۔

انہوں نے کہاکہ ریاست بلوچ نوجوانوں کی عزت نفس کو مجروع نہ کرے یہ تمام مطالبات حق دو تحریک کی ہیں جو آئینی اور قانونی ہیں اور جائز مطالبات ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here