پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارلحکومت کراچی میں گذشتہ شب پولیس ہیڈ کوارٹر پر مسلح افراد کے حملے میں ہلاکتوں کی تعداد7 ہوگئی ہے۔
ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنے والے تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے اور پولیس سٹیشن کا کنٹرول سیکورٹی فورسز نےسنبھال لیا ہے۔ پولیس کمانڈوز اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے عمارت کو کلیئر کردیا ہے جس کے بعد وزیراعلی سندھ اور دیگر حکام نے پولیس ہیڈ آفس کا دورہ کیا ہے۔
سیکیورٹی فورسز اورحملہ آوروں کے درمیان فائرنگ تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہی۔
حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) نے قبول کرلی ہے ۔
سرکاری ذرائع کے پولیس ہیڈآفس پر حملے میں مجموعی طور پرتین حملہ آور ہلاک ہوئے جن میں سے ایک نے خود کو آفس کی چھت پر اڑا دیا۔جب کہ دو پولیس اہل کار، ایک رینجرز فورس کا اہل کار اور ایک سویلین ملازم ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔
دوسری جانب ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں کم از کم ایک پولیس افسر اور ایک شہری ہلاک اور سیکیورٹی فورس کے 15 ارکان زخمی ہوئے
سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ حملہ آوروں نے خودکش بم جیکٹیں پہن رکھی تھیں اور ان میں سے ایک نے پولیس کی عمارت کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل عرفان بلوچ نے رائٹرز کو بتایا کہ حملے کے وقت اسٹیشن پر 30 تک پولیس موجود تھی۔
پولیس حکام کے مطابق ایک پولیس اہل کار غلام عباس اور ایک سول ملازم ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں جب کہ 10 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔