عسکری ادارے چاہتے ہیں کہ بلوچ ہتھیار اٹھائیں،ایمان مزاری

0
205

انسانی حقوق کے معروف علمبردار اور وکیل ایمان مزاری نے کراچی میں عبدالحفیظ زہری کی رہائی کے موقع پر جیل کے سامنے پھر سے انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے جبراً گمشدگی کی کوشش پر مائیکروبلاگنگ سائٹ پر اپنے تین سلسلہ وار ٹویٹس میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کی جانب سے رہائی کے حکم کے بعد بھی پاکستان میں ایک بلوچ محفوظ نہیں رہ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جیل سے باہر آتے ہی حفیظ بلوچ اور اس کے خاندان کی خواتین کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا گیا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بلوچ عوام کے خلاف نہ ختم ہونے والے جرائم کا کوئی احتساب نہیں ہوسکتا۔

ایمان مزاری نے جب بلوچ عوام عدالتوں کا رخ کرتے ہیں تو آپ انہیں اغوا یا قتل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جب وہ تعلیم کا رخ کرتے ہیں تو آپ روزانہ کی بنیاد پر طلباء کو لاپتہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دہشتگرد عسکری ادارے اور ایجنسیاں چاہتے ہیں کہ ہر بلوچ ان کے خلاف ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہوجائے کیونکہ انہوں نے خود پرامن مزاحمت کے تمام دروازے بند کر رکھے ہیں۔

ایمان مزاری نے کہا کہ جب پرامن مزاحمت پر طاقت کا اتنا وحشیانہ استعمال کیا جائے تو آپ لوگوں کو کس طرف دھکیل رہے ہیں؟ جب تک conflict رہے گا، آپ سب ارب پتی بنتے رہینگے، اس لیے conflict برقرار رہنا آپ کے مفاد میں ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here