پاکستانی فوج کی جانب سے بلوچستان کی ساحلی شہراور سی پیک حب گوادر کی سیکیورٹی جلد پولیس کے سپرد کرنیکا اعلان کیا ہے۔
یہ اعلان کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے جمعرات کے روز گوادر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیاہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ 3 سے 4 ماہ کے دوران میں گوادر کی سیکیورٹی مکمل طور پر پولیس اور لیویز فورس کے سپرد کر دی جائے گی اور مسلح افواج اپنے اسٹیشنوں تک محدود رہیں گی اور شہر میں نظر نہیں آئیں گی۔
لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے کہا کہ اس سلسلے میں آرمی چیف بھی جلد گوادرشہر کا دورہ کریں گے۔
تقریب میں گوادر کے 41 کونسلرز میں سے صرف ایک یا دو تقریب میں موجود تھے، اس صورتحال پر کور کمانڈر نے افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے گوادر میں جماعت اسلامی کے امیر مولانا لیاقت کو ذمہ داری سونپی کی کہ وہ جمعہ کی صبح شہر کی میونسپل کمیٹی کے تمام کونسلرز سے ملاقات کر کے تبادلہ خیال کریں کہ شہر کے مسائل سے کیسے نمٹا جا سکے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گوادر ہمارا گھر ہے اور اسے نقصان نہیں پہنچانا چاہیے انہوں نے کہا کہ کسی کو سڑکیں بلاک کرنے، شہر میں سرکاری مشینری اور ترقیاتی کاموں کو مفلوج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضع رہے کہ فوج کی جانب سے گوادر کی سیکورٹی پولیس کے سپرد کرنے کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا جارہا ہے کہ جب گذشتہ دو مہیوں سے گوادر کے عوام جگہ جگہ فوجی چیک پوسٹوں کی موجودگی و عوام کو تذلیل کرنے کے خلاف دھرنا دیئے بیٹھے تھے ۔دھرنا کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا ستعمال کیا گیا۔اور مولانا ہدایت الرحمان ،حسین واڈیلہ سمیت متعدد افراد کو گرفتار کرکے جیلوں میںڈالا گیا ہے ۔
دھرنے کی وجہ سے عوام میں فوج کیخلاف کافی غم وغصہ سامنے آیا تھا جسے ختم کرنے کیلئے گوادر کی سیکورٹی پولیس کے سپرد کرنے کا شوشہ چھوڑا جارہا ہے ۔