ریکوڈک کے 2 منصوبوں کی منظوری کے بعد جلد کام کے آغاز کا امکان

0
135

پاکستان کے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے بلوچستان ملکیت ریکو ڈک گولڈ پروجیکٹ سے متعلق 2 اہم منصوبوں کی منظوری دے دی جس کے بعد منصوبے کے جلد آغاز کی راہ ہموار ہوگی۔

سرکاری خبر ایجنسی ’اے پی پی‘ نے رپورٹ کیا کہ فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ سینیٹر اسحٰق ڈار کی زیر صدارت زوم کے ذریعے منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک، وزیرمملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو طارق محمود پاشا، وفاقی سیکریٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں کمیٹی نے ریکو ڈک منصوبے سے متعلق 2 اہم منصوبوں کی منظوری دی جس کے بعد ریکوڈک منصوبے کے جلد آغاز کی راہ ہموار ہوگی۔

بیان میں بتایا گیا کہ وزارت توانائی کی جانب سے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے تنازعات کے تصفیے کے سلسلے میں ایسکرو اکاؤنٹ میں رکھی گئی رقم پر جمع شدہ سود کے حوالہ سے سمری پیش کی گئی۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ وفاقی اوربلوچستان حکومت نے کینیڈا کی بیرک گولڈ کارپوریشن کے کنسورشیم کے ساتھ عدالت سے باہر تنازعات کا تصفیہ کیا ہے اور تصفیے کی شرائط کے مطابق حکومت پاکستان چلی کی کمپنی انٹوفا گاسٹا پی ایل سی کی ذمہ داریاں ختم کرے گی۔

تصفیے کی شرائط کی روشنی میں ای سی سی نے وزارت خزانہ کو گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل)، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کو سود کی مجموعی رقم 2 کروڑ27 لاکھ 18 ہزار 173 ڈالر جمع کرانے کی اجازت دی۔

ای سی سی نے حکومت بلوچستان کے حصے کے شیئر کے لیے وزارت خزانہ کو 85 لاکھ19 ہزار 314 ڈالر کے قابل ادائیگی سود کا بندوبست کرنے کی اجازت دی، جی ایچ پی ایل نے حکومت پاکستان کی گارنٹی کے ساتھ 65 ارب روپے پہلے ہی اکٹھے کیے ہیں۔

ای سی سی نے حکومت پاکستان اور متعلقہ ڈویژنوں کو اس طرح کام کرنے کی اجازت دی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایس او ایز کی طرف سے ایسکرو اکاؤنٹ میں جمع کردہ سود کے جمع شدہ رقم ریکوڈک مائننگ کمپنی لمیٹڈ کے حصص کی خریداری کے لیے شمار ہو۔

ای سی سی ریکوڈک منصوبے میں حکومت بلوچستان کے حصہ کے لیے وفاقی حکومت کے فنڈنگ پلان کے حوالے سے سمری کے ذریعے وزارت خزانہ کی تجویز کی منظوری دی جس کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ایس پی وی پروجیکٹ کیپٹل کمٹمنٹ کے تحت 6 سال کی مدت میں بلوچستان حکومت کو 71 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی مجموعی فنڈنگ کا عزم کیا گیا۔

یاد رہے کہ 9 دسمبر کو سپریم کو رٹ آف پاکستان نے ریکوڈک منصوبے سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی اور ماحولیاتی اعتبار سے بھی درست قرار دے دیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here