سعودی عرب وچین مابین براہ راست سرمایہ کاری و ہائیڈروجن توانائی کے معاہدے

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

سعودی عرب اور چین نے ہائیڈروجن توانائی اور براہ راست سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی سمیت مفاہمت کی متعدد یادداشتیں، معاہدے اور سمجھوتے طے پائے ہیں۔

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کے سعودی عرب کے سرکاری دورے کے موقع پرمفاہمت کی ان یادداشتوں پر دست خط کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے الیمامہ محل میں صدر شی جن پنگ کا استقبال کیا۔انھوں نے ملاقات میں تازہ علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

اس ملاقات میں سعودی اور چینی حکام نے بھی شرکت کی۔اس کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد اور صدر شی جن پنگ نے متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دست خط کیے۔

ان طے شدہ معاہدوں میں مملکت کے ویژن 2030 اور چین کے روڈ اینڈ بیلٹ اقدام کے درمیان ہم آہنگی کا منصوبہ اور سول،ذاتی امور اور تجارتی شعبوں میں عدالتی تعاون کا معاہدہ شامل ہے۔

دونوں ممالک نے چینی زبان سکھانے کے لیے تعاون کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے۔

اس موقع پرجامعہ شاہ سعود ی کی جانب سے چینی صدر کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دینے کی تقریب منعقد کی گئی۔

اس موقع پر چینی صدر شی جن پنگ نے کہاکہ سعودی عرب کا دورہ عرب دنیا کے ساتھ چین کے تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا عرب دنیا ترقی پذیر ممالک کی صفوں کا ایک اہم رکن ہے۔

انہوں نے الریاض اخبار کے ایک مضمون میں مزید کہا کہ چین خلیج تعاون کونسل کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور اس کی مصنوعات کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔

انہوں نے کہا سعودی عرب نے اقتصادی اور سماجی تنوع کے لیے مثبت نتائج حاصل کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودیہ نے گرین مڈل ایسٹ اور گرین سعودی عرب جیسے اہم اقدامات شروع کیے ہیں۔ بیجنگ عرب ممالک کی اپنی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment