بلوچستان کے ضلع کوہلو میں اقلیتی نشستوں پر مری قبائل کے لوگوں کی کاغذات نامزدگی جمع کرکے انہیں قادیانی ڈکلیئر کرنا کا معاملہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔
حالیہ بلدیاتی الیکشن میں مری قبائل سے تعلق رکھنے والے حاصلان ولد فتح خان مری نامی شخص کے کاغذات نامزدگی اقلیتی نشست پر جمع کرکے انہیں قادیانی ظاہر کیا گیا ہے جبکہ مزید آٹھ افراد کو بھی قادیانی ڈکلیئر کیا جا رہا ہے جس میں تین خواتین بھی شامل ہیں جس پر علمااتحاد کونسل سمیت علاقے کے لوگوں میں شدید غم وغصہ ہے۔
گذشتہ روز علماء اتحاد کونسل نے احتجاجاً خود کو پاسلاخ کرکے پرآمن احتجاج ریکارڈ کی۔
اس موقع پر علمااتحاد کونسل کے رہنما مولانا کریم بخش مری اور قاری خلیل احمد مری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مری قبائل میں کوئی قادیانی نہیں ہے۔ اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے مری قبائل کے آٹھ لوگوں کو قادیانی ظاہر کیا جا رہا ہے جس میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مری قبائل کے لوگ سچے مسلمان ہیں مگر نادرا اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے انہیں سیاسی مفادات کے لئے قادیانی ظاہر کرنا ختم نبوت پر کھلا حملہ ہے جس کی ہر فورم پر مخلافت کریں گے اور جب تک اقلیتی نشست کے لئے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرنے والے ملزم کا کاغذات نامزدگی مسترد کرکے ان کیخلاف کارروائی نہیں ہوتی علماء اتحاد کونسل جیل بھرو تحریک جاری رکھیں گے۔
میڈیا کے پوچھے گئے سوالات پر علماء اتحاد کونسل کے رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن سے بھی رجوع کی مگر الیکشن کمیشن نے اس بات پر لاعملی کا اظہار کرتے ہوئے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دی جبکہ اس حوالے سے جوڈیشل مجسٹریٹ کو درخواست دے چکے ہیں سڑکوں پر اس لیے نہیں نکل رہے کیونکہ لوگوں کو شدید غم وغصہ ہے حالات خراب ہوسکتے تھے اس وجہ سے جیل میں پرآمن احتجاج کرنا مناسب سمجھا۔
ڈپٹی کمشنر کوہلو قربان علی مگسی علمااتحاد کونسل سے مذکرات کے لیے فوراً پولیس تھانہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے علمااتحاد کو یقین دھانی کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ صرف علماء کرام کا نہیں ہے بلکہ ڈسٹرکٹ کے ہیڈ اور مسلمان ہونے کے ناطے میرا بھی فرض ہے کہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے دیکھوں، علماہمارے علاقے کے عالم ہیں بغیر کسی دباؤ کے میرا گزارش ہے کہ احتجاج ختم کرکے ہمارے ساتھ تعاون کریں بہت جلد ملزم اور سہولت کاروں تک پہنچ کر انہیں کٹہرے میں کھڑا کریں گے تاہم علمااتحاد کونسل کا کہنا ہے کہ جب تک ملزم اور انکے سہولت کار گرفتار نہیں ہوتے پولیس تھانے سے نہیں نکلیں گے۔
علماء اتحاد کونسل سے اظہار کرنے کے لئے کوہلو کے قبائلی رہنما میر اسماعیل مری، میر باز محمد مری، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر ملک گامن مری، وڈیرہ ربنواز ڑنگ، مولانا امین قیصرانی اور ثنا اللہ مری سمیت دیگر سیاسی و قبائلی رہنما پولیس تھانے پہنچ گئے جہاں انہوں نے علمااتحاد کونسل سے اظہار یکجہتی کی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن اور نادرا کی جانب سے بہت سے ایسے لوگوں کو بھی قادیانی ڈکلیئر کیا گیا ہے جس کو اس بات کا علم تک نہیں ہے جنہوں نے علمااتحاد کونسل سے رابطہ کرکے اس بات کی سختی تردید کی کہ ہم قادیانی نہیں بلکہ مری قبائل اور سچے مسلمان ہیں انہیں بھی اس حوالے سے شدید غم وغصہ ہے۔