بلوچستان کے سیلاب زدگان کی مدد نے کے لئے جہاں کراچی کے عام شہریوں نے دل کھل کر امدادی کی وہاں، پوش علاقے کے عوام نے بھی بھر پور امدادی سامان اور کیش کے ڈونیٹ کیے۔
ہفتہ کے روز گزری کے علاقے پنجاب چورنگی پر ایک امدادی کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ امدادی کیمپ میں کلفٹن، گزری اور ڈیفنس کے عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
امدادی کیمپ میں عوام کا رش لگ گیا۔ عوام نے دل کھول کر امدادی سامان اور نقدی رقوم جمع کروائے گئے۔
یہ کیمپ بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی جانب سے انعقاد کیا گیا تھا۔ جبکہ بی وائی سی کو کراچی بچاؤ تحریک، ویمن ڈیمو کریٹک فرنٹ، عوامی ورکرز پارٹی اور پروگریسو اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی تعاون حاصل تھی۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی آرگنائزر آمنہ بلوچ نے عوام سے اپیل کی وہ امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ بلوچستان کے سیلاب سے متاثرین کی مدد ہوسکے۔ آمنہ بلوچ کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہری، بلوچستان کے متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں، اور اب تک دس ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تقسیم کئے گئے۔ امدادی سامان میں خیمے، کمبل، کپڑے، لحاف، گھی، چاول، دال، چینی، سمیت دیگر اشیا شامل تھے۔
آمنہ بلوچ نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے متاثرین مختلف بیماریوں کے شکار ہوئے تھے۔ اور اس سلسلے میں دو میڈیکل کیمپس بھی لگائے گئے تھے۔ جس میں تین ہزار سے زائد لوگوں کو فری علاج اور ادویات دیئے گئے۔ واضع رہے کہ جمعہ کے روز کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے اہلکاروں نے کلفٹن کے علاقے تین تلوار پر قائم کیمپ کو امدادی سرگرمیوں سے روک دیا تھا۔ جو آج بروز ہفتہ کے روز وہ کیمپ بند کرنا پڑا۔ اس واقعہ پر بی وائی سی کراچی کی آرگنائزر آمنہ بلوچ نے شدید مذمت کی۔