بلوچستان کے سیلاب زدگان کی بحالی سے متعلق بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی أرگنائزر أمنہ بلوچ سے بلوچستان حکومت نے رابطہ کیا۔اعلی حکام نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی جانب سے امدادی سرگرمیوں کی حوالے سے تبادلہ کیا گیا۔ بلوچستان حکومت کی ہدایت پر کمیشنر مکران شبیر مینگل نے منگل کے روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی أرگنائزر أمنہ بلوچ کو ٹیلی فونک رابطہ کرکے حکومت کی جانپ سے ہر ممکن تعاون کی یقین دھانی کرائی۔ دونوں نے امدادی سرگرمیوں کو مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ منگل کے روز بھی بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے رضاکار بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے وندر، لاکھڑا، لیاری سمیت دیگر علاقوں میں امدادی سامان تقسیم کرنے میں مصروف ہیں۔
تاہم کچھ علاقوں میں سڑکیں بہہ جانے سے زمیں ی رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ جس کی وجہ سے امدادی سامان سے بھرے ٹرک پھنس گئے ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی آرگنائزر آمنہ بلوچ نے أج جونا مسجد کلری میں قائم کیمپ میں ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے انہوں نے مخیر حضرات کو بلوچستان میں سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل کی اور کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ امدادی عمل کا حصہ بنیں اور دل کھول کر متاثرین کی مدد کریں۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں امدادی کمیپس چھوتے روز بھی قائم ہیں۔ امدادی کیمپس میں لوگوں نے بھرپور طریقے سے شرکت کی۔ اور امدادی سامان اور نقدی رقوم جمع کروائے گئے۔ یہ کمیپس بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی جانب سے لگائے گئے ہیں۔ اس وقت کراچی میں بیس سے زائد امدادی کیمپس قائم ہیں۔ مرکزی کیمپ سلمان ٹاور، نزد ملیر کورٹ کے قریب قائم ہے جبکہ جمعہ گوٹھ، ملا عیسیٰ گوٹھ، غازی ٹاؤن،نیو شفیع گوٹھ، فقیر کالونی، کلری، میمن گوٹھ، جوہر موڑ،ابراہیم حیدری، صائمہ گرین سٹی، فائیو اسٹار ٹاور لیاری، کوہی گوٹھ، شرافی گوٹھ اور صالح محمد گوٹھ میں بھی امدادی کیمپس قائم ہیں۔ کمبل، کپڑے، لحاف، گھی، چاول، دال، چینی، سمیت دیگر اشیا سمیت نقدی رقوم بھی جمع کروائے جارہے ہیں۔