ہزارہ رہنماطاہر خان ہزارہ کی انتقال پر بی این ایم رہنماؤں کا ردعمل

0
169

بلوچستان کے شہری اور ہزارہ قوم کے رہنماء ’طاہر خان ہزارہ‘ آج صبح دل کا دروہ پڑنے سے وفات پا گئے۔ ان کی وفات پر بلوچ نیشنل موومنٹ کے رہنماؤں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

بی این ایم کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ، بی این ایم کے جنرل سیکریٹری دلمراد بلوچ، بی این ایم کے انفارمیشن سیکریٹری قاضی داد محمد ریحان سمیت دیگر رہنماؤں نے طاہرہزارہ کی وفات پر تعزیتی پیغامات جاری کیے۔ ان کے علاوہ بی این ایم کے آفیشلز اکاؤنٹس سے بھی انگریزی، بلوچی، اردو اور دیگر زبانوں میں پوسٹر جاری کرکے انھیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

بی این ایم کے ٹویٹر پر مرکزی اکاؤنٹ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا طاہر خان ہزارہ بلوچستان کے اہم شخصیت تھے جنھوں نے ہمیشہ بلوچستان کے لوگوں کے حق میں آواز اٹھائی۔افسوس ہے کہ وہ بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے وفات پاگئے، ان کی موت پر ہمیں صدمہ پہنچا۔ آج ہم ایک مضبوط آواز سے محروم ہوئے ہیں۔بلوچ قوم اور بلوچستان انھیں ایک انسان دوست کے طور پر یاد رکھیں گے۔

بی این ایم کے چیئرمین ڈاکٹرنسیم بلوچ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہمیں طاہر خان ہزارہ کی وفات پر گہرا صدمہ پہنچا جوکہ بلوچستان کے لوگوں کے لیے ایک مضبوط آواز تھے۔

انھوں نے کہا دکھ کی اس گھڑی میں ہم ان کی قوم، خاندان اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔

بی این ایم کے جنرل سیکریٹری دلمراد بلوچ نے ان کے حوالے سے اپنے ٹویٹ میں لکھا طاہر ہزارہ محکوم اقوام کے ایک توانا آواز تھے۔انھوں نے اپنے لوگوں اور بلوچستان کے مظلوموں کی نسل کشی کے خلاف آواز اٹھائی۔

بی این ایم کے سیکریٹری اطلاعات و ثقافت قاضی داد محمد ریحان نے ان کے حوالے سے لکھا طاہر خان ہزارہ بلوچستان میں انسانی حقوق کے اہم رہنماء تھے۔آپ ہمیشہ بلوچ قوم کے ہم آواز رہے۔آپ کی جدوجہد بلوچ وطن کے رہنے والے ہر فرد کی خوشحالی اور فلاح کے لیے تھی۔آپ اپنے وطن بلوچستان کے سچے فرزند تھے۔آپ کی ناگہانی وفات پر ہمیں دلی صدمہ پہنچا، آپ ہماری یادوں میں زندہ رہیں گے۔

انھوں نے ایک دوسرے ٹویٹ میں اس پر مزید کہا کتنے پیارے انسان تھے آج کہ وہ ہم میں نہیں ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ وہ ہمارے تھے۔یہی سچ ہے کہ آپ ایک سچے کھرے انسان تھے اور انسان بن کر زندہ رہے، آپ کا نظریہ انسانیت تھا۔ آپ بلوچستان سے تھے تو یہاں کی ہر چیز آپ کو عزیز تھی۔آپ کی جدوجہد کو سلام!

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here