معروف ترقی پسند ہزارہ رہنمااور انسانی حقوق علمبردار طاہر ہزارہ انتقال کرگئے

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

معروف ترقی پسند ہزارہ رہنمااور انسانی حقوق علمبردار طاہر خان ہزارہ انتقال کرگئے، طاہر خان ہزارہ کا موت دل کے دورہ پڑنے کے باعث ہوا ہے۔

جلیلہ حیدر کے مطابق آج صبح انکو دل کا دورہ پڑا جس کے سبب انہیں سنڈیمن پھر سٹی ہسپتال لے جایا گیا وہاں پر بھی ڈاکٹروں کے عدم دستیابی کے سبب وفات پا گئے۔

خیال رہے طاہر ہزارہ بلوچستان میں لاپتہ افراد و انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں سے ایک توانا آواز تھے۔

انہیں متعدد بار بلوچستان میں انسانی حقوق کے حوالے آواز اٹھانے پہ جیل و ایف آئی آر کا بھی سامنا رہا ہے تاہم وہ آخری وقت تک بلوچستان میں ہونے والے ظلم و جبر پہ آواز اٹھاتے رہے ہیں۔

مرحوم نے نوجوانی میں اپنے سیاسی سفر کا آغاز نیشنل عوامی پارٹی سے کیا۔ جب نیپ پر پابندی لگی تو انہوں نے ہزارہ پروگریسیو فورم کی بنیاد رکھی اور اسی پلٹ فارم سے ہزارہ قوم کو سوشلسٹ اور مارکسی نظریات اور جہدوجہد کی جانب مائل کرتے رہے۔

بعد میں ہزارہ سیاسی کارکنان کے پلٹ فارم سے ہزارہ قوم پر بیتنے والی گزشتہ دو دہائیوں سے جاری دہشت گردی کے خلاف ایک مؤثر آواز بن کر ابھرے۔ ضیعف العمری میں بھی آپ نے اپنی جہدوجہد جاری رکھی اور اپنے سخت ترین مؤقف کے باعث ریاستی عتاب کے زیر اثر رہے۔

گزشتہ سال آپ کا نام فورتھ شیڈول میں بھی ڈالا گیا اور آپ کے ملک کی کسی اور علاقے یا شہر میں سفر پر پابند لگا دی گئی۔ آپ بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں ایک مقبول لیڈر تھے اور بلوچ، پشتون، سندھی اور دیگر تمام محکوم اقوام کے اتحاد و یگانگت پر یقین رکھتے تھے۔ آپ کا مقصد ہزارہ سمیت تمام محکوم اقوام کو مشترکہ جہدوجہد کی طرف لانا تھا۔

آپ بلوچستان کی سیاسی جہدوجہد میں ایک نا پر ہونے والا خلا چھوڑ کر چلے گئے اور ہزارہ قوم یقیناً ایک دلیر، بہادر، نڈر اور بے باک لیڈر اور اس کی آواز سے محروم ہو گئی۔

Share This Article
Leave a Comment