آمنہ بلوچ کل کراچی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس میں احتجاجی عمل کو وسعت دینے کا اعلان کرے گا۔
کراچی میں لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کے لئے احتجاجی کیمپ کراچی پریس کلب کے باہر 21ویں روز میں داخل ہوگیاہے۔
کراچی سے لاپتہ ہونے والے کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے حکومتی اداروں کی جانب سے بلوچوں کے اغوا کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے اعلامیہ کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی آرگنائزر آمنہ بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے ہمراہ ہفتہ کے روز کراچی پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرینگے۔ جس میں احتجاجی کیمپ کے قیام سمیت احتجاج کو مزید توسیع دینے کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دے گی۔
پریس کانفرنس میں سندھ حکومت کی جانب سے ہونے والے مذاکرات میں ہٹ دھرمی سے متعلق بات چیت کرینگی۔
واضع رہے کہ یکم جولائی کو آمنہ بلوچ کی قیادت میں کراچی سے لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین نے ایس ایس پی ساؤتھ سے ملاقات کی۔ اس مذاکرات میں سندھ کے وزیر میر شبیر بجارانی کو آنا تھا مگر افسوس کہ وہ اجلاس میں شریک نہ ہوسکے۔
تاہم آمنہ بلوچ نے کراچی سے لاپتہ ہونے والے افراد کی فہرست سندھ پولیس کے حکام کے حوالے کردی۔ اور انہیں یہ یقین دھانی کرائی گئی تھی کہ وہ ان تمام لاپتہ افراد کو جلد بازیاب کروائیں گے۔ اور دوسری میٹنگ دو روز بعد ہوگی جس میں سندھ کے وزیر میر شبیر بجارانی بھی شریک ہونگے۔ مگر نہ دوسری میٹنگ ہوئی نہ اور نہ ہی لاپتہ افراد کی رہائی پر عملدرآمد کیا گیا۔