نعیم دلپُل اب دل پھُل نہیں رہے | شئے رحمت بلوچ

ایڈمن
ایڈمن
6 Min Read

شہزاد رائے کا ایک مشترکہ گانا جس میں رئیسا رئیسانی ،واسو خان ، شانے حیدر اور نعیم دلپل تھے ، اس گیت کا نام :واجہ: اس کا ٹریلر 2مئئ کو سامنے آگیا تھا جب کہ گانا 5 مئی کو ریلیز ہوگیا ،یہ گانا بلوچوں کو بلکل بھی اچھا نہیں لگا ، پسند نہ آنے کی وجہ یہ ہے کہ اس کو بلوچ جدوجہد کے خلاف بطور پروپگنڈا استعمال کیا گیا ۔

اس گیت میں بلوچستان کی ترقی کی بات کی گئی اور ناراض بلوچوں کو منانے کی بات کی گئی ، جنگ کو برا بلا کہا گیا ، بلوچوں کو صرف اور صرف غیر ترقی یافتہ دکھایا گیا ، گھوڑے اونٹ ، کھیتی بھاڑی دکھایا گیا ، گوادر کا اسٹیڈیم دکھایا جہاں بلوچ کرکٹ کھیل نہیں سکتے ، کچھ ترقی کردہ چیزیں دکھائی گئی جس کا بلوچ سے کوئی تعلق نہیں اگرچہ کہ بلوچستان میں بھی بنائی گئی ہوں ، ان ہی کے ہیں بلوچ کےلئے نہیں۔

گوادر اسٹیڈیم کا بلوچ کریں کیا ؟ گوادر کے بلوچ کو اسٹیڈیم اور سپورٹس کی ضرورت بعد میں ہے پہلے ان کو کام اور روز گار کی ضرورت ہے ، دو وقت کی روٹی کی ضرورت ہے ، گوادر کو باقی چیزوں سے پہلے پینے کے پانی کی ضرورت ہے ، گوادر کے لوگ ہر روز اپنے حق اور حقوق کے لئے سڑکوں پر بیٹھ کے احتجاج کرتے ہیں ، انکی بات سننے کی ضرورت ہے ۔

واجہ : آپ لوگون کا گانا سُنا بحثیت بلوچ آپ لوگون کا گانا مجھے بلکل بھی پسند نہیں آیا صرف مجھے نہیں بلکہ پورے بلوچ قوم کو پسند نہیں آیا ، مجھے ایک بات سمجھ میں نہیں آتا کہ آپ لوگ ہم کو اتنا نادان سمجھتے ہیں کہ آپ کے اس گانے سے ہم پاکستان کو قبول کرینگے ، ہر حربہ ہمارے خلاف استعمال کیا گیا ، اب فن اور ادب کے ذریعے بھی کوشش کرلو ، لیکن بلوچ اتنے ناسمجھ نہیں ہیں اور آپ کے گانے سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا ۔

بلوچوں سے اگر آپ کو عزت چاہئے تھا تو آپ بلوچوں کےلیے ایک پروپپگنڈا گانے کے بدلے آواز اٹھاتے ، کم از کم زمین اور آسمان ایک نہیں کر سکتے تھے ، ایک ٹویٹ تو کر سکتے تھے ، بلوچستان تب نظر نہیں آیا ؟ بلوچوں پر پاکستانی فوج اتنا ظلم کررہا ہے وہ نظر نہیں آرہے ہیں ؟ ترقی کا جھوٹا گیت گانے والے کوئی فائدہ نہیں ہونے والا اب آپ لوگوں کو یاد رکھنا ۔

ایک ایسا وقت ! جہاں آئے روز بلوچ قتل اور اغواہ ہورہے ہیں ، نہ ہمارے ماؤں بہنوں کی عزتیں محفوض ہیں ، نہ ہمارے بھائی اور بزرگ نہ ہی بلوچ تعلیم یافتہ طبقہ۔ اس
وقت بھی آپ سوچتے ہیں کہ اس گانے کا ہم پر اثر پڑیگا ؟

نعیم دلپل اب دل پھل نہ رہے ۔۔۔۔مجھے بہت حیرانگی ہورہی کہ نعیم دلپل کو اپنے قوم کی کوئی فکر نہیں ہوئی ، کس طرح اس گانے کا حصہ بنے ، نعیم دلپل نے بہت محنت کرکے اپنے لئے لوگوں کے دل میں جتنا بھی عزت پیدا کیا تھا وہ بھی ایک دن میں ضائع کردیا ، پتہ نہیں پیسوں کی لالچ میں گم ہوگئے یا ان کو ذلالت نصیب میں تھا ، بہرحال نعیم دلپل نے اپنی ساری محنت ایک دن میں ضائع کردیا ۔

نعیم دلپل نے ماضی میں بہت اچھے اچھے گانے گائے ہیں جن میں 3 گانے مجھے بہت پسند آئے ،
پہلا: ارض ءِ کناں
دوسرا : لیقاء
تیسرا : زندگی (براہوئی )

ارض ءِ کناں گانا جوکہ 2019 10 February کو نعیم نے اپنے یوٹیوب چینل پر پوسٹ کیا تھا ، اس گانے کے بعد میرے دل میں ایک بہت بڑی جگہ نعیم دلپل کےلئے بن گیا۔ جس میں بہت محنت کی گئے تھی ، ڈرون شوٹس بہت ہی دلکش تھے ، اس میں بلوچی کلچر میں دو تین آدمی تھے ، احمد ابن سکینہ کا رقص بھی بہت اچھا تھا ، یہ ایک ایسی کاوش تھی کہ مجھے پہلی بار دیکھنے کو مل گیا ، اسکی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ۔ میں اس کو اپنے 30-40 دوستوں کو بیجھا اور کم از کم 20-30 بار وٹساپ اسٹیٹس پر لگایا ، 200-300 بار اس گانے کو سُنا ۔

اسکے بعد دوسرا گانا ، لیکہ جس کو 1 فروری 2020 کو نعیم دلپل نے اپنے یوٹیوب چینل پر شائع کیا ، جس کا طرز بہت ہی اچھا تھا ، اور مبارک قاضی کی شاعری تھی، جس کے الفاظ دل کو چھوتے ہیں ، جس میں زیادہ تر ایک لڑکی کو بلوچی کپڑوں میں دکھایا گیا ۔

اے مہر ءِ پڑ انت
اے جنگ ءِ تہا
کئے بارین مریت
کئے زندگ بیت ۔

تسیرا گانا : زندگی جسے نعیم نے اپنے یوٹیوب پر اکتوبر 9 2020 کو شایا کیا ، یہ بھی بہت اچھا اور دلکش تھا ، غمخوار حیات کی شاعری تھی۔

زندگی گم او گار
ہرخوشی گم او گار
خیال نئے فکر اسے
شاعری گم او گار ۔

نعیم اپنے قوم سے معافی مانگ لے ، اس کا سب سے قیمتی سرمایہ بلوچ قوم ہے ، اگر بلوچ قوم ان کے ساتھ نہیں رہے تو ، نعیم ،نعیم نہیں رہے گا ، اس کو اس کا احساس ہونا چاہئے۔۔۔۔۔

***

Share This Article
Leave a Comment