بلوچستان کے علاقے بولان کے ناگاؤ پہاڑی سلسلے میں گذشتہ روز سے پاکستانی سیکورٹی فورسز کی فوجی جارحیت اورمسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے آفیشل ای میل آئی ڈی سے سنگر نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والے ایک مختصر اطلاعاتی نوٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ قلات اور بولان کے ناگاؤ پہاڑی سلسلے میں گزشتہ روز سے بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے سرمچاروں اور قابض فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے ایک درجن سے زائد ایس اسی جی کمانڈوز مارے جاچکے ہیں اورتصادم اب بھی جاری ہے۔
اب پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے جاری کردہ پریس ریلیز میں دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے شہر سبی کے قریب نگاؤ پہاڑوں کے عام علاقے میں مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاع پر ان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی۔
جس سے 6مسلح افراد اور ایک سپاہی ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ جب جوانوں نے علاقے میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا تو دمسلح افراد نے ٹھکانوں سے فرار ہونے کی کوشش کی اور سکیورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کردی۔
آئی ایس پی آر کے دعوے کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے دوران بلوچ نیشنلسٹ آرمی (بی این اے) کے نصیب اللہ بنگلزئی عرف جہانگیر، پیر جان اور راکائی کلہوئی سمیت 6 مسلح افرادمارے گئے۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ مارے جانے والے سیکیورٹی فورسز پر حالیہ حملوں سمیت 20 جنوری کو لاہور کے علاقے انارکلی میں ہونے والے بم دھماکے میں بھی ملوث تھے۔
خیال رہے کہ لاہور کے مشہور انارکلی بازار میں بم دھماکے کے نتیجے میں 3 افرادہلاک اور 22 زخمی ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر مزید دعویٰ کیا کہ اسلحہ اور بارود بھی برآمد کیا گیا جو مسلح افراد کی جانب سے علاقے میں امن میں خلل ڈالنے کے لیے استعمال کرنی کی نیت سے رکھا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے دعوے کے ردعمل پر ابھی تک بی این اے کے ترجمان کا تفصیلی موقف سامنے نہیں آیا ہے۔
واضع رہے کہ گذشتہ روزسے قلات کے مختلف علاقوں جن میں ڈہاڈر، سنی سوران، پانچ، ناگاو اور گردنواح کے علاقے اسپلنجی، جوہان اور نرمک شامل ہیں،میں فورسز کی جانب سے فوجی جارحیت جارہی ہے۔
مقامی ذرائع بتاتے ہیں کہ فوجی جارحیت میں بڑی تعداد میں پیدل فوجی دستوں کے علاوہ گن شپ ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹروں نے کئی مقامات پر شیلنگ بھی کی ہے تاہم نقصانات کے حوالے سے تاحال اطلاعات موصول نہیں ہوسکے ہیں ناہی آپریشن کے حوالے سے حکام کا موقف تاحال سامنے آیا ہے۔