جمعے کو لوئر دیر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور حزبِ اختلاف پر خوب گرجے برسے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں جنرل باجوہ کو جانور اور مولانا فضل الرحمن کو ڈیزل کے القابات دیئے۔
لوئر دیر میں جلسے سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل پکارتے ہوئے کہا کہ ڈیزل نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ جب اقتدار میں آئیں گے تو ادارے کو ٹھیک کریں گے، مطلب ہم فوج کو ٹھیک کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج اگر پاکستان بچا ہوا ہے تو اس کی اصل وجہ ہمارے پاس مضبوط فوج ہے، آج دنیا میں مسلمان ملک تباہ ہیں، صومالیہ، شام اور افغانستان کو دیکھ لیں، مسلمان دنیا میں سب سے طاقتور فوج ہماری ہے، اس کے پیچھے کون پڑا ہے، یہ کیسے ادارے کو ٹھیک کریں گے؟ ان تینوں نے جس ادارے کو ہاتھ لگایا سب تباہ کردیا، آپ نے عدالتوں پر حملہ کیا، ججز کو خریدا، ڈنڈوں سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو بھگایا، ٹیلی فون کرکے ججوں سیفیصلے لیے، میڈیا پر لفافہ جرنلزم شروع کی۔
عمران خان نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک کا سب سے بزدل اور جھوٹا آدمی باہر بیٹھا ہے، کہتے ہیں اس کو بھگوڑا نہ کہو، وہ بھگوڑا اور جھوٹا ہے، اس آدمی نے لفافہ صحافت شروع کی، اس نے سابق آرمی چیف آصف نواز کو بی ایم ڈبلیو سے رشوت دینے کی کوشش کی، وہ فوج کو ٹھیک کرے گا، وہ آدمی جو نیپال میں مودی سے اپنی فوج کے خلاف چھپ کر مل رہا تھا، اس نے مودی کو شادی پر بلایا جو کشمیریوں پر ظلم کررہا تھا کیا وہ فوج ٹھیک کرے گا؟ یا وہ ڈیزل جس نے امریکی سفیر کے پاس بیٹھ کر کہا کہ میں آپ کی خدمت کرنے کے لیے تیار ہوں ایک موقع دے دو، یا وہ زرداری فوج کو ٹھیک کرے گا، ایک میمو گیٹ ہوا وہ امریکیوں کو خط لکھتا ہے مجھے فوج سے بچالو، یا وہ چھوٹا شوباز شریف، جو کہتا ہے کہ عمران نے غلط کیا یورپی یونین کی مذمت کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ ڈاکوؤں کا گلدستہ فوج کو ٹھیک کریگا؟ ایسے خواب بھول جاؤ، ان کو پیغام دیتا ہوں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگا، آپ نے وہ کیا جو کپتان اللہ سے دعاکررہا تھا کہ یہ عدم اعتماد کریں، میں یہ دعا اس لیے کررہا تھا کہ ہر تھوڑی دیر بعد دھرنا دینے آرہے ہیں، حکومت جارہی ہے، شکر ہے ایک بار موقع دیا کہ ایک گیند سے تین وکٹیں گراؤں گا، ایک ان سوئنگ یارکر سے تینوں کی وکٹیں اڑاؤں گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ نوازشریف امریکی صدر کے ساتھ پرچی پکڑ کر بیٹھا تھا اور اس کی ’کانپیں ٹانگ‘ رہی تھیں، وہ گھبرایا ہوا تھا کہیں اس کا آقا ناراض نہ ہوجائے۔
وزیراعظم کاکہنا تھاکہ بلاول بچے کی کیا بات کروں، اتنا پیسہ خرچ کرکے آباد سندھ سے لوگوں کوپیسے دے دے کر اسلام آباد لایا،لوگوں سے پوچھیں کیا پیغام تھا کہ انہوں نے کہا کانپیں ٹانگ رہی ہیں، جب تک بلاول سیاست چھوڑے گا تو نئے الفاظ نکل آئیں گے، کانپیں ٹانگ رہی ہیں، چینی اگ رہا ہے، جب آپ ایک لیڈر کو زبردستی بنانے کی کوشش کریں تو یہی ہوتا ہے کانپیں ٹانگیتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ نے ہمیں اجازت ہی نہیں دی کہ ہم نیوٹرل ہوجائیں، جانور نیوٹرل ہوتا ہے، جانور میں اچھے برے کی تمیز نہیں ہوتی، انسان اچھائی کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔
واضع رہے کہ ایک روز قبل پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل افتخاربابر نے کہا تھا کہ فوج کو سیاست سے نہ گھسیٹا جائے۔ فوج مکمل طورپر نیوٹرل ہے۔