بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں گذشتہ روزپاکستانی فوجی اہلکاروں پر خود کش دھماکے کے بعد کوئٹہ سے چلنے والی جعفر ایکسپریس اوربولان میل کو 4 روز کیلئے بند کرنے فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس اوربولان میل کو 11 نومبر سے 4 روز کیلئے بند کرنے فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریلوے حکام نے بتایا کہ ٹرینوں کو بند کرنے کا فیصلہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر خودکش دھماکے میں 28 افراد ہلاک اور 62 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
کوئٹہ میں خود کش دھماکے کے بعد پاکستان بھر کے ریلوے اسٹیشنز پر سیکیورٹی ریڈ الرٹ کر دی گئی جبکہ ریلوے پولیس نے حیدرآباد اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے بغیر لائسنس پستول لے جانے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان ریلوے نے بتایا کہ ٹرینوں کی آمد اور روانگی پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو سخت چیکنگ کی ہدایت کردی گئی ہے جبکہ غیرمتعلقہ افراد کا پلیٹ فارمز پر داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔
ترجمان ریلوے کا کہنا تھا کہ آئی جی ریلویز پولیس کے احکامات پر تمام ریلوے اسٹیشنز کی سیکیورٹی میں مزید اضافے کر کے تمام ایس پیز کو مراسلہ جاری کردیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ کوئٹہ سمیت ملک بھر کے تمام ریلوے اسٹیشنز اور ٹرینوں کی سیکیورٹی ریڈ الرٹ کردی اور تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سیکیورٹی کو مزید چوکنا کردیا گیا۔
مزید کہا گیا ہے کہ مشکوک اشخاص پر کڑی نظر رکھنے اور غیر متعلقہ افراد کا ریلوے اسٹیشن داخلہ ممنوع قرار دے کر سیکیورٹی آلات کو بڑھانے اور زیادہ سے زیادہ استعمال کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
دوسری طرف ریلوے پولیس نے حیدرآباد اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ دوران تلاشی ملزم سے بغیر لائسنس پستول اور گولیاں بر آمد ہوئیں۔
کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش دھماکےکامقدمہ نامعلوم افراد کےخلاف سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرلیا گیاہے۔
سی سی ڈی حکام کے مطابق ریلوے اسٹیشن بم دھماکےکا مقدمہ نامعلوم افراد کےخلاف درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ ایس ایچ او ریلوے کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں قتل، اقدام قتل، انسداد دہشت گردی اور ایکسپلوزو ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق خودکش حملے میں27 افرادہلاک اور 62 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے مسافروں کے درمیان پہنچ کر خودکو دھماکے سے اڑایا۔ خودکش حملہ آور نے 8 سے 10کلو دھماکا خیز موادکابیگ باندھا ہوا تھا۔خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضا ٹیسٹ کے لیے فارنزک لیب بھجوائے جائیں گے۔ خوکش حملہ آورکی شناخت کے لیے نادرا سےمدد لی جائےگی۔
واضع رہے کہ مذکورہ خودکش دھماکے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر پاکستانی فوج کے دستے پر حملہ فدائی کیاگیاتھا۔
ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہنا تھا کہ یہ حملہ بی ایل اے کی مجید برگیڈ نے کی ہے جبکہ حملے کا ہدف انفنٹری اسکول سے کورس مکمل کرکے واپس جانے والے اہلکار تھے۔
بی ایل اے نے میڈیا کو کوئٹہ ریلوے اسٹیشن میں ہونے والے بم دھماکے کی فدائی حملہ آور کی تصویر جاری کردی ہے ۔
جس کی شناخت محمد رفیق بزنجو عرف وشین بتائی گئی ہے جوبی ایل اے کے مجید بریگیڈ کا ایک فدائی سرمچار تھا۔
بی ایل اے کا کہنا تھا کہ مجید بریگیڈ کے فدائی وشین بلوچ نے 9 نومبر 2024 کو کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر فدائی حملے میں انفنٹری اسکول کوئٹہ سے تربیت مکمل کرنے والے پاکستانی فوج کے 31 سے زائد نان کمیشنڈ افسران کو ہلاک اور 60 سے زائد کو شدید زخمی کردیا ہے۔