یمن: علاقائی اور عالمی تنظیموں کا حوثیوں کو ”دہشت گرد” قرار دینے کا مطالبہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

یمن میں علاقائی اور بین الاقوامی سول سوسائٹی کی تنظیموں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ حوثی باغی ملیشیا کے 193ممبران کو دہشت گرد گروہ قرار دیا جائے۔

عالمی تنظیموں نے یمن میں امن کے لیے حوثی ملیشیا کے نقطہ نظر سے پیدا ہونے والے حقیقی خطرے اور بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرات سے خبردار کیا ہے۔

یمنی کولیشن فار انڈیپنڈنٹ ویمن کی طرف سے 90 مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی سول سوسائٹی تنظیموں کے اشتراک سے جاری کردہ انسانی حقوق کے بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا کو دہشت گرد گروپ قرار دینے، اسے عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے اور قانونی چارہ جوئی کے لیے بین الاقوامی برادری کا تیز ردعمل بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اس کے رہ نماؤں پر جرائم کے مقدمات چلانے سے یمن میں قیام امن کی راہ ہموار ہو گی اور حوثی ملیشیا عالمی سطح پر دباؤ میں آئے گی۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے مزید کہا کہ ہم حوثی گروپ کے جرائم پر انتہائی تشویش کے ساتھ نظر رکھے ہوئے ہیں۔ آئے روز حوثی باغی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت یمن کے گنجان آباد شہروں اور سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شہریوں اور شہری تنصیبات پر بمباری کر رہے ہیں۔ بیلسٹک میزائل، ڈرون اور دیگر تباہ کن ہتھیار استعمال کرتے ہیں۔

بیان میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ حوثی ملیشیا نے انسانی صورت حال کو مزید خراب کر دیا ہے۔ صورت حال کی خرابی کا آغاز بارودی سرنگوں کے متاثرین کے علاوہ ہزاروں خاندانوں کے بے گھر ہونے کی تعداد میں اضافے سے ہوا، جو کہ اس مہینے کے دوران تک اپنے عروج پر پہنچ گیا۔ جنوری میں یمن کے متعدد شہروں اور دیہی علاقوں میں 73 شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ حوثی ملیشیا نے 2014 سے لے کر اب تک 35,000 سے زیادہ بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کیا ہے۔ کم از کم 60,000 بچوں کی برین واشنگ کے لیے اسکولوں، مساجد اور سمر کیمپس کا استعمال کیا گیا ہے۔ انہیں ٹریننگ دینے کے بعد جنگی محاذوں پر بھیج دیا گیا۔

Share This Article
Leave a Comment