بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں تنظیمی اتحاد میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ایڈمنسٹریٹر کے مابین تنخواہوں کی ادائیگی اور کنٹی جنسی فنڈز جاری کرنے کے حوالے سے منعقدہ میٹنگ بے نتیجہ ثابت ہونے کے بعد تنظیم نے گزشتہ دنوں سے جاری ہڑتال کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے کل سے مکمل کام چھوڑ ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ آج سے شہر میں صفائی ہوگی نہ عوام کو دیگر میونسپل سروسز فراہم ہونگی۔
میٹنگ تنظیم کے صدر حضرت خان سئینر نائب صدر دلاور خان کاکڑ،سینئر نائب صدر دلاور کاکڑ کے بعد چیف سینی ٹیشن آفیسر محمد انور لہڑی، جنرل سیکرٹری ندیم کھوکھر۔سینئر عہدیداران مشر حبیب الرحمن بازئی۔حاجی یوسف۔منظور لالا سرور کی قیادت میں کی گئی۔ایڈمنسٹریٹر نے تنظیمی اتحاد کو یقین دہانی کی کوشش کی کہ فنڈز جلد ریلیز ہونگے لہزا کام جاری رکھا جائے۔
لیکن مزدور رہنماؤں نے کہا کہ طفل تسلیوں سے مزدوروں کے گھروں کے اخراجات اس مہنگائی کے دور میں پورے نہیں ہوتے۔فنڈز کی بندش سے بلوچستان بھر کے میونسپل اداروں اور لوکل گورنمنٹ کے ملامین کے گھروں میں فاقہ کشی جیسی صورتحال ھے اس لئیے تنظیمی اتحاد نے فنڈز جاری ہونے تک نہ صرف ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے بلکہ اسے مزید سخت کرنے کے حوالہ سے لائحہ عمل طے کرنے کے لئیے بلوچستان بھر کے میونسپل اداروں کے ملازم تنظیموں سے بھی رابطہ کیا جائیگا۔
دریں اثنا تنظیمی اتحاد نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو کو انکا وہ وعدہ بھی یاد دلایا جس میں انہوں نے حلف لیتے ہوئے کیاتھا کہ مزدوروں کے مسائل حل کرنے میں غفلت نہیں برتی جائیگی۔تنظیمی اتحاد نے کہا کہ شہر میں صفائی ہوگی نہ کہیں سے کچرا اٹھایا جائے گا۔انہوں نے وزرا،اراکین اسمبلی،سیاسی جماعتوں،سول سوسائٹی سے اپیل کی وہ حق کے لئیے مزروروں کی حمایت میں آواز بلند کریں۔