بلوچستان حکومت کو 390 نہیں بلکہ 870 لاپتہ افراد کی تصدیق شدہ کیسز فراہم کئے،نصر اللہ بلوچ

0
211

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ 18جنوری کے صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے کارروائی کو دیکھنے کے لیے وہ صوبائی اسمبلی کے گلری میں موجود تھا جہاں وزیر داخلہ نے کہا کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے انہیں 390لاپتہ افراد کی کیسز فراہم کی ہے ان میں سے 320لاپتہ افراد بازیاب ہوئے ہیں۔

انہوں نے مشیر داخلہ کی بیان کی تصحیح کرتے ہوئے کہا کہ 2019سے اب تک مرحلہ وار انہوں نے صوبائی حکومت کو 870لاپتہ افراد کی تصدیقی کیسز فراہم کی ہے۔ اس دوران 495لاپتہ افراد بازیاب ہوئے ہیں۔

نصراللہ بلوچ کا کہنا ہے کہ 2019میں تنظیمی سطح پر انکے اور صوبائی حکومت کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے تو انہیں صوبائی حکومت نے کہا کہ جس بھی لاپتہ افراد کے اہلخانہ انکے پاس آئے تو وہ لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائے گئے وی بی ایم ہی کے فارم کو فل کرکے انکا خاندان کی دستخط کروا کے صوبائی حکومت کو فراہم کرے جس پر صوبائی حکومت انکی بازیابی میں اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دھانی کرائی تھی تو اس حوالے سے تنظیم نے لاپتہ افراد کی کیسز کا ایک تصدیقی عمل شروع کیا تھا جو تاحال جاری ہے۔ حکومت کی لاپتہ افراد کی بازیابی کی کارکردگی کی بنیاد پر تنظیم کی طرف سے صوبائی حکومت کو مرحلہ وار لاپتہ افراد کی کیسز کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔

نصراللہ بلوچ کا کہنا کہ تنظیم 5128لاپتہ افراد کی ایک لسٹ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کو فراہم کیا تھا جو سردار نے قومی اسمبلی میں اپنے پہلے تقریر کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی کو فراہم کیا تھا جو اب قومی اسمبلی کے ریکارڈ کا حصہ بن چکا ہے جن سے حال ہی میں قومی اسمبلی کی طرف سے پہلے مرحلے میں تقریبا 800کیسز لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن کو فراہم کیا گیا ہے جن سے 136لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت کمشن نے کوئٹہ میں 3جنوری سے شروع کی ہے جو 29جنوری تک جاری رہینگے۔ واضح رہے کہ کمیشن میں زیرے سماعت یہ کیسز رگولر کیسز کے علاوہ ہیں۔

نصراللہ بلوچ نے کہا کہ 18جنوری کے اجلاس میں ایم پی اے نواب اسلم رئیسانی نے اسپیکر صوبائی اسمبلی اور وزیراعلیٰ بلوچستان و مشیر داخلہ کی توجہ بلوچستان ہائی کورٹ کی 16نومبر 2021کے آرڈر پر توجہ دلائی کہ معزز عدالت نے صوبائی حکومت کو اختیار دیا ہے کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی اور انکے اہلخانہ کو درپیش مشکلات کے حل کے حوالے سے ایک بااختیار پارلیمانی کمیٹی بنائے جس پر اسپیکر نے رولنگ دی کہ عدالت کے حکم کے بعد صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ جلد از جلد پارلیمانی کمیٹی بنائے تو مشیر داخلہ میر ضیا لانگو نے اسپیکر کو یقین دھانی کرائی کہ صوبائی حکومت 3دن میں یہ کمیٹی بنائے گی اس پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر قدوس بزنجو نے بھی ایوان کو بھی یقین دہانی کرایا کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی میں اپنا کردار ادا کرینگے جو ایک مثبت عمل ہے جسے ہم قدر کے نگاہ سے دیکھتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ صوبائی حکومت لاپتہ افراد کی بازیابی اور جبری گمشدگیوں میں اپنا کردار ادا کریگی اور غمزدہ خاندانوں کو اذیت سے نجات دلائے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here