گوادر: طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، پورا شہر پانی میں ڈوب گیا، ایمرجنسی نافذ

0
292

بلوچستان کے ساحلی شہرگوادر جسے نہ صرف سی پیک کا مرکز کہا جاتا ہے بلکہ پاکستانی حکومت اپنے قومی میڈیا پراسے ترقی کا ایک ماڈل پیش کرتی ہے گذشتہ شب ہونے والے طوفانی بارشوں نے تبائی مچادی ہے۔گھر گھر میں پانی جمع ہوگئی ہے پوراشہر پانی میں ڈوب گیاہے۔

اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنرگوادر کی جانب سے ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذکرتے ہوئے ضلع بھر کے تمام افسران کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں جبکہ ضلع گوادر کے تمام اسپتالوں میں ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی ہیں۔

سوشل میڈیا میں وائرل ویڈیو فوٹیج اور تصاویر نے گوادر شہر کے ترقی کے حکومتی دعوؤں کی پھول کھول دی ہے۔

ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شہر میں مکمل سیلابی صورتحال ہے، معمولات زندگی متاثر ہے لوگ اپنے مدد آپ کے تحت امدای کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

ایک مقامی نوجوان غم و غصے سے کہہ رہا ہے کہ جو لوگ غلط کام کرتے ہیں انہیں سزا دی جاتی ہے لیکن گوادر میں ترقی کے نام پرسیوریج لائن،سڑکیں اور دیگر کاموں میں ناقص میٹریل استعمال کرکے محضاپنا بینک بیلنس بڑھاتے ہیں اور بعد میں عوام کو تکلیف ہوتی ہے لیکن انہیں کھبی سزا نہیں دی جاتی۔

شہر کے مختلف علاقوں سے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیاہے،شہر کی سڑکیں اورگلیاں سیلاب کا منظرپیش کر رہی ہیں۔

گوادر میں شدید طوفانی بارش کے بعد لوگ شدید تکلیف میں ہیں۔ ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے کیلئے مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت خواتین و بچوں کونکال رہے ہیں۔

ایک ویڈیو میں حق دو تحریک کے کارکن اپنی مدد آپ کے تحت ملابند وارڈ کے خواتین اور بچوں کو کائیک کشتیوں کے ذریعے با حفاظت دوسری جگہ منتقل کررہے ہیں۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ گوادر شہر کے گردونواح میں واقع دیہات کپر،سربندن،نگور شریف،پیشکان،جیونی، پسنی،اورماڑہ میں بھی تیز بارشیں جاری ہیں۔جبکہ کپر بنڈی مکمل طور پر پانی میں گھرا ہوا ہے۔

بارش کا سلسلہ گذشتہ رات 11بجے شروع ہوئی جو8سے دس گھنٹوں تک جاری رہی جس کی وجہ سے پوراشہر پانی میں ڈوب گیا۔

بارشوں کی وجہ سے ضلع بھر کی بجلی منقطع رہی۔رات اور دن میں لوگوں کوامدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

گوادر کے نامور ادیب و دانشور کے بی فراق نے سوشل میڈیا میں اپنے گھر اور گوادر شہر کے ویڈیو ز جاری کرتے ہوئے لکھا کہ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کے باکمال سیوریج لائن پروجیکٹ دیکھیں، پانی اوپر اورسیوریج لائن نیچے ہے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ جی ڈی اے نے گوادر شہر کے سیوریج لائن پروجیکٹ پر ایک ارب تینتیس کروڈ روپے خرچ کئے لیکن بوند بھر پانی بھی اس میں سے نکل نہیں سکا۔

کے بی فراق نے لکھا کہ جہاں کمیشن مافیا انجینئرز اور آفیسرز کا راج ہو وہاں یہ سب دیکھنا ہر ایک پروجیکٹ کا معمول ہے۔

کے بی فراق طنزیہ لکھتے ہیں کہ گوادرشہر جسے عرفِ عام میں سنگاپور، دبئی، پورٹ سٹی اور چین کے شہر زوائی کا سسٹر سٹی کہا جاتا ہے اور غلطی سے یہ گلیاں بھی اس شہر سے معنون ہیں۔لیکن بارش نے اس کا لحاظ نہیں رکھا کہ یہ بیچارا شہر مافیا کے خرافات کا منظر پیش کر رہا ہے کیونکہ اس کا کوئی چارہ گر نہیں۔

ایک اور ویڈشیئر کرتے ہوئے کے بی فراق نے لکھا کہ یہ ہے گوادر، جس کو پریزنٹیشن دینے والے چین کے شہر زوائی کا سسٹر سٹی کہہ کر فخر کرتے ہیں۔لیکن اس بیچارے کو استحصالی گماشتوں اور کمیشن مافیا آفیسرز کی مار پڑ گئی کہ یہ اور اس کے لوگ خود کو سہار نہیں پا رہے ہیں۔

دوسری جانب ایک ویڈیو میں ڈپٹی کمشنر گوادر اپنی ٹیم کے ساتھ شہر میں بارش کی تبا کاریوں اور ناقص انتظامی صورتحال کا معائنہ کررہے ہیں لیکن لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف عمل ہیں۔

اس ضمن میں ڈی سی آفس میں ایمرجنسی ہیلپ لائن کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر گوادر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ نے کہا ہے کہ گوادر شہر میں ایمرجنسی فافذ کردی گئی ہے بارشوں کے باعث شہر میں متعدد گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر شہر کے متعدد گھروں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں ریسکو کیا جارہا ہے اور گوادریو سی جنوبی سمیت شہر میں متعدد مقامات پر فلڈ ریسکو آپریشن جاری ہے ریسکو آپریشن میں پاکستان آرمی، پاک نیوی، پاکستان کوسٹ گارڈ، اور لیویز فورس کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور میونسپل کمیٹی گوادر کا عملہ اور مشینری بھی ریسکو آپریشن میں مصروف عمل ہے۔

ڈی سی گوادر کی جانب سے ریسکیو کے کاموں میں پاکستان آرمی، پاک نیوی، پاکستان کوسٹ گارڈ اور لیویز فورس کی شمولیت کے دعوؤں کے برعکس لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کی مشکلات کا اندازہ ہے اس ہی وجہ سے وہ خود ریسکیو آپریشن کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں جبکہ ضلع گوادر میں تمام سرکاری آ فیسران اور عملے کو الرٹ کردیا گیا ہے تاکہ عوام کو جلد سے جلد ریلیف فراہم کی جاسکے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here