وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج ہماری تنظیم نے سندھ سجاگی تحریک ہیومن رائٹس کمیشن اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر سندھ بھر سے جبری لاپتہ افراد کی آزادی کے لیے ریگل چوک سے کراچی پریس کلب تک“لاپتہ افراد آزادی مارچ”کے مناسبت سے احتجاجی ریلی منعقد کیا۔
وائس آف سندھ مسنگ پرسنز کے بیان کے مطابق لاپتہ افراد آزادی مارچ میں سندھی قوم پرست کارکنان، سیاسی سماجی رہنماوں، سندھ بار کاونسل کے وکلا، طلباء اور لاپتا افراد کے لواحقین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا کہ گذشتہ طویل عرصے سے سندھ اور بلوچستان سمیت پورے ملک سے ہزاروں سندھی، بلوچ، پشتون اور دیگر سیاسی کارکنان کو جبری لاپتہ کیا گیا ہے جس کے لیے ملک بھر میں بڑی احتجاجی تحریکیں چلتی رہی ہیں لیکن ان تحریکوں کا ریاستی اداروں پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا۔
بیان کے مطابق سندھ سے 50 سے زائد قوم پرست کارکنان جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں۔
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے اپنے بیان میں کہا کہ آج انسانی حقوق کے عالمی دن پر ہم دنیا کی تمام انسانی حقوق کی تنظیموں، ایمنسٹی انٹرنیشل، اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے یہ ہی اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی ریاست کی جانب سے سندھ اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں جاری انسانی حقوق کی شدید پائمالیوں کا نوٹس لیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم عالمی اقوام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی فوجی اداروں کی قید سے سندھ اور بلوچستان کے تمام مسنگ پرسنز کی آزادی کے لیے اپنا عالمی سیاسی سفارتی اور انسانی کردار ادا کریں۔