براہمدغ بگٹی و خان قلات مذکرات سے آمادہ،حیر بیار ومہران مری کا انکار

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

نواب براہمدغ بگٹی اور خان قلات میر سلیمان خان داؤدپاکستان سے مذاکرات پر آمدہ ہوگئے جبکہ حیر بیار مری اورمہران مری نے مذاکرات سے انکارکردیا ہے۔

بعض مصدقہ ذرائعے یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ بی آر پی کے سربراہ براہمدغ بگٹی سے حکومت پاکستان نے بیک ڈور چینل کے ذریعے رابطہ کیا ہے اور امکان ہے کہ نوابزادہ براہمدغ بگٹی مذاکرات پر آمادہ ہوئے ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ چند ہفتے قبل ایک اہم سرکاری شخصیت نے سوئٹزر لینڈ جاکر براہمدغ بگٹی سے خفیہ ملاقات کی تھی۔ جس کی تفصیلات کو پوشیدہ رکھا گیا ہے اوریہ معلوم نہیں ہوسکا کہ انہوں نے جلا وطنی ترک کرنے اور پاکستان آکر سیاست میں حصہ لینے کے لئے کس قسم کی شرائط پیش کی ہیں۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ ڈاکٹر مالک بلوچ نے بھی سوئٹزر لینڈ جاکر ان سے ملاقات کی تھی جس پراس وقت براہمدغ بگٹی نے کہا تھا کہ وہ سیاسی شخصیت ہیں اور بات چیت سے انکار نہیں کریں گے۔ تاہم اس وقت کی قیادت نے یہ سلسلہ ترک کردیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ حکومت جلد شاہ زین بگٹی کی قیادت میں ایک مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے گی جو جلا وطن بلوچ رہنماؤں سے بات چیت کا آغاز کرے گی۔

ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ خان قلات میر سلمان خان داؤد نے بھی بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ صرف بااختیار لوگوں سے ہی بات چیت کریں گے۔

توقع کی جارہی ہے کہ اس سال ستمبر میں جلا وطن بلوچ رہنماؤں سے بات چیت شروع ہوگی تاہم نوبزادہ حیر بیار مری اور مہران مری نے مذاکرات سے انکار کیاہے۔

Share This Article
Leave a Comment