جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے وفد کی اسلام آباد میں بلوچ لاپتہ افراد کے احتجاجی کیمپ کا دورہ

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے وفد کی اسلام آباد میں بلوچ لاپتہ افراد کے احتجاجی کیمپ کا دورہ اور اظہار یکجہتی،

جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے وفد نے حبیب الرحمان کی سربرائی میں اسلام آباد میں بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ کا دورہ کیا،انکے ساتھ کامریڈ الیاس،مزمل اور پارٹی کے دیگر ساتھی موجود تھے۔

جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے وفد نے اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے لگایئے گے بلوچ مِسنگ پرسنز بارے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا اور بلوچ عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم و جبر کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ اس گھناؤنے عمل کو فی الفور روکتے ہوئے مِسنگ پرسنز کو عدالتوں میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔

حبیب الرحمان نے بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بلوچ قوم کا درد سمجھ سکتے ہیں،اور ہم لواحقین کے ساتھ ہیں،حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ لاپتہ افراد کو منظر عام پر لائیں اگر کسی نے کوئی گناہ کیا ہے تو انھیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔اس طرح لوگوں کو لاپتہ کرنا انکی مسخ لاشیں پھینکا یہ کونسی انسانیت اور انصاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ علحیدہ وطن بلوچوں کا انسانی و تاریخی حق، جبری گمشدگیاں و بربریت گھناؤنا عمل، فی الفور بند کیا جائے،کسی شخص کا کوء جْرم ہے تو عدالت کے زریعے سزا دلواء جاے، کوئی بھی باشعور شخص موت بانٹنے کی حمائت نہیں کر سکتا،یہ تنہا بلوچ عوام کی لڑائی نہیں بلکہ ہم سب کی لڑائی ہے، اغواہ کئے گے لوگوں کو فی الفور بازیاب کیا جائے

حبیب الرحمان نے لاپتہ افراد کے لواحقین سے کہا کہ ہم بلوچستان کو مقبوضہ سرزمین سمجھتے ہیں اور بلوچ عالمی و آفاقی قوانین کے مطابق اپنی جدوجہد کر رہے ہیں اور بلوچوں کو اپنی سرزمین پر حکمرانی کا پورا حق ہے،۔

انہوں نے کہا کہ تمام مظلوم اور مقبوضہ اقوام کا ایک اندورنی رشتہ ہوتا ہے اور ہمارا رشتہ بھی بلوچ عوام کے ساتھ ایسا ہے،انہوں نے تمام مظلوم عوام سے اپیل کی کہ مل کر سامراج کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنی چائیے۔اور ہم تمام مظلوم عوام کے ساتھ ہیں اور لاپتہ بلوچ افراد کو پاکستان حکومت فورا بازیاب کرے۔

جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے سابق مرکزی ترجمان کامریڈ حبیب الرحمن نے احتجاجی کیمپ میں موجود شرکائے سے گفتگو کرتے ہوے کہا کہ علحیدہ وطن بلوچ قوم کا انسانی، تاریخی اور عالمی حق ہے جس سے کوء بھی اْنہیں نہیں روک سکتا۔ یہ کوئی غیر قانونی یا غیر انسانی مطالبہ نہیں کہ کسی قوم کے وطن پہ حقِ ملکیت و حکمرانی اْس قوم کے پاس ہو۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچ قوم کی تاریخی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم بلوچستان کو الگ وطن سمجھتے ہیں اور ایک الگ وطن میں بلوچوں کو اپنی مرضی سے رہنے کا حق حاصل ہے۔ اور یہ حق پوری انسانی تاریخ اور عالمی قوانین بلوچوں کو دیتے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچ عوام پر ہونے والی اس بربریت کو فی الفور بند کرتے ہوئے مِسنگ پرسنز کو عدالتوں میں پیش کرتے ہوئے بلوچ وطن پر بلوچ عوام کا حق تسلیم کیا جائے

Share This Article
Leave a Comment