عمران خان 31 جنوری تک استعفیٰ نہیں دیا تو لانگ مارچ ہو گا، بلاول

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق وزیر اعظم پاکستان بے نظیر بھٹو کی تیرہویں برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں ایک جلسے کا انعقاد کیا، جس میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے رہنماو¿ں نے بھی خطاب کیا۔

سابق وزیر اعظم کی برسی پر ہونے والے جلسے کا آغاز فاتحہ خوانی سے ہوا۔

بے نظیر بھٹو کے بیٹے اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن رہنماو¿ں کا استقبال کیا جبکہ ان کے والد اور سابق صدر آصف علی زرداری ویڈیو لنک کے ذریعے اس جلسے میں شریک ہوئے اور انھوں نے خطاب بھی کیا۔

جلسے سے مریم نواز، اختر مینگل اور مولانا عبدالغفور حیدری نے بھی خطاب کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ 31 جنوری تک مستعفی ہو جائیں ورنہ لانگ مارچ ہو گا۔ انھوں نے پی ڈی ایم سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک پیج پر بھی ہیں اور ایک سٹیج پر بھی۔ یہ عوام اس سلیکٹڈ کا بوجھ نہیں اٹھا سکتی۔

’ہم سب میدان میں اترے ہیں اور ہم نے فیصلہ کیا کہ اگر 31 جنوری تک عمران خان نے استعفی نہ دیا تو مارچ ہو گا۔‘ بلاول بھٹو نے کہا کہ لانگ مارچ ہو گا۔ ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے۔ بھرپور تحریک چلائیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کوئی اگر یہ سمجھتا ہے کہ ہم ڈر جائیں گے، ہم پیچھے ہٹ جائیں گے تو پھر وہ گڑھی خدا بخش کے مزاروں کو دیکھے۔ وہ شہید ذوالفقار بھٹو کو دیکھے جو سولی پر چڑھ گیا مگر اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹا۔

انھوں نے شرکا سے کہا کہ گڑھی خدا بخش کے مزار کی طرف منھ کر کے یہ وعدہ کرو کہ جب لانگ مارچ کی کال دوں تو آپ دما دم مست قلندر کا نعرہ لگا کر نکل آو¿ گے۔

’آپ کی طاقت سے ہم ان کو ضرور بھگائیں گے۔‘

بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر اس حکومت کو مزید وقت دیا گیا تو خدانخواستہ یہ لوگ ملک کا بیڑہ غرق کر دیں اور ہم کسی قیمت پر یہ نہیں ہونے دیں گے۔ انھوں نے کہا عوام اس ظالم کٹھ پتلی اور سیلیکٹڈ کو نہیں چھوڑیں گے۔

بلاول بھٹو نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان اندھے اور بہرے حکمرانوں کو نہ کچھ نظر آتا ہے اور نہ کچھ سنائی دے رہا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ’عمران نہ عوام کا نمائندہ ہے، نہ منتخب نمائندہ ہے۔ یہ غاصب ہے غاصب۔۔ جس نے عوام کے حقوق غصب کیے ہیں۔ میں کیسے مان جاو¿ں کہ ملک میں جمہوریت ہے۔‘

انھوں نے کہا وہ جمہوریت جس کے لیے بے نظیر نے اپنی جان دے دی یہ وہ جمہوریت نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ حکمران بھی ضیا اور مشرف کی طرح تاریخ کی ٹوکری میں ہوں گے ان کا نام لیوا بھی کوئی نہیں ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ اگر عقل اور دانشمندی اگر بازار میں بکتی تو ان کا کوئی اے ٹی ایم انھیں خرید کر دے دیتا۔ یہ خدا کی عنایت ہوتی ہے اور یہ عوام کی محبت اور عوام سے تعلق سے آتی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اب یہ کھلواڑ بند ہو گا۔ سیلیکٹڈ اور سیلیکشن کا کھیل بند ہو گا، ہم یہ بند کرائیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ صرف وہ سی پیک کامیاب ہو سکتا ہے جو عوامی ہو، جس سے مقامی لوگوں کو فائدہ ہو۔

انھوں نے کہا ہمیں وہ سی پیک نہیں چاہیئے جس سے پاپا جونز کو فائدہ ہو۔ ’ہمیں وہ سی پیک چاہیئے جس کی بنیاد آصف زرداری نے رکھی، ہمیں وہ سی پیک چائیے جس کے لیے نواز شریف نے دن رات محنت کی۔‘

انھوں نے کہا کہ حکمران سی پیک کو عوام سے دور رکھ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صرف اور صرف عوام سی پیک چل سکتا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment