تنخوائوں کی عدم ادائیگی: بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ و ملازمین کا دھرنا جاری

0
76

بلوچستان کے سب سے بڑے تعلیمی ادارے بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ و ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف دھرنا جاری ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام گزشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ اور ملازمین کو سالانہ بجٹ میں اعلان شدہ 35 فیصد اور منطور شدہ الاونسز کی عدم ادائیگی کے خلاف گذشتہ روز سوموار ماہ مقدس کے 28 ویں روز بھی جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری رہا۔

احتجاجی دھرنے سے شاہ علی بگٹی، پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، نذیر احمد لہڑی، فریدخان اچکزئی، نعمت اللہ کاکڑ، گل جان کاکڑ، سید شاہ بابر، پروفیسر حکمت اللہ اور حافظ عبدالقیوم شاہوانی نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ 28 ویں رمضان المبارک کو بھی جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین اپنے بنیادی اور آئینی حق تنخواہوں اور پنشنز کےلئے جامعہ کے مین گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ کرنے پر مجبور تھے لیکن پرسوں عیدالفطرکے باوجود ابھی تک محروم رہے۔

مقررین نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اپنے وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے فوری طور پر جامعہ بلوچستان کی گزشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کےلئے فنڈز جاری کرے۔

دریں اثنا ممبر بلوچستان اسمبلی پرنس آغا عمر احمد زئی نے احتجاجی کیمپ میں اظہار یکجہتی کیلئے شرکت کی اور اپنے تعاون کی مکمل یقین دہانی کرائی اور یونیورسٹی کے 400 سے زائد ملازمین میں راشن تقسیم کیے۔ جسکا جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداران نے شکریہ ادا کیا۔

مقررین نے اعلان کیا کہ عیدالفطر کے روز بھی جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام، آفیسرز اور ملازمین اپنے بچوں سمیت جامعہ بلوچستان میں واقع عیدگاہ سے سریاب روڈ پر احتجاجی ریلی اور احتجاجی دھرنا دےگی جس میں جامعہ کےاساتذہ کرام، آفیسرز اور ملازمین اپنے بچوں سمیت بھر انداز میں شرکت کریں گے ۔

اس ضمن میں پرنٹ ، الیکٹرانک میڈیا سمیت سول سوسائٹی کے ممبران سیاسی جماعتوں اور دیگر سے اس احتجاج میں شرکت کی اپیل کی گئی ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here