خضدار : دھماکےسے سی ٹی ڈی افسرہلاک ،بی ایل اے نے ذمہ داری قبول کرلی

0
212

بلوچستان کےخضدار میں ایس ایچ او کاؤنٹر ٹررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی گاڑی پر دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں ایس ایچ او شربت خان عمرانی ہلاک ہوگئے۔

حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی ہے ۔

دھماکا قومی شاہراہ پر میڈیکل کالج کے قریب ہوا ہے۔

ڈپٹی کمشنر خضدار الیاس کبزئی نے بتایا کہ دھماکا خیز مواد سڑک کے کنارے نصب کیا گیا تھا اور دھماکے کے وقت ایس ایچ او شربت خان گاڑی میں اکیلے تھے۔

الیاس کبزئی نے مزید بتایا کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والے ایس ایچ او اپنی رہائش گاہ سے دفتر جا رہا تھے۔

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ تنظیم کے خصوصی دستے ایس ٹی او ایس نے آج بروز جمعرات خضدار شہر میں ایک آپریشن میں قابض پاکستانی فوج کے نام نہاد ذیلی ادارے سی ٹی ڈی کے افسر شربت خان کو ہلاک کردیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا بی ایل اے کی انٹیلی جنس ونگ کی معلومات کی بناء پر اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ )ایس ٹی او ایس نے کارروائی کرتے ہوئے جھالاوان میڈیکل کمپلیکس کے قریب سی ٹی ڈی کے انسپکٹر شربت خان کو نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں شربت خان موقع پر ہلاک اور اس کی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔

ترجمان کا کہنا تھا مذکورہ افسر کافی عرصے سے مختلف گاڑیاں بدلنے سمیت دیگر طریقوں سے خود کو چھپا رہا تھا تاہم بی ایل اے کی انٹیلی جنس ونگ اس پر نظر رکھی ہوئی تھی جس کے تحت یہ کاروائی عمل میں لائی گئی۔

جیئند بلوچ کانے کہا کہ شربت خان نام نہاد سی ٹی ڈی سے منسلک ہوکر بلوچوں کو جبری لاپتہ کرنے، انہیں تشدد کا نشانہ بنانے اور جعلی مقابلوں میں قتل جیسے جرائم کا مرتکب پایا گیا تھا۔ بلوچ لبریشن آرمی اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور ہم واضح کرتے ہیں کہ بلوچ قوم پر ہونے والے مظالم کا ہرصورت حساب لیا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here