امریکا کی ایک اور کمپنی موڈرنا نے پیر کو اعلان کیا کہ کروناوائرس کے خلاف اس کی بنائی گئی ویکسن انسانی تجربات میں 94.5 فی صد کی شرح سے انتہائی موثر ثابت ہوئی ہے۔
اس سے پہلے فائزر نے ایک ہفتہ قبل اعلان کیا تھا کہ اس کی تیار کردہ ویکسین بھی کووڈ نائنٹین کے خلاف تجربات میں موثر رہی ہے۔
کرونا وائرس کے خلاف جاری کوششوں میں یہ دونوں اطلاعات ایسے وقت میں امید افزا خبریں بن کر سامنے آئی ہیں جب کووڈ نائنٹین کا موذی مرض پوری دنیا میں پھر سے تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس سے ہونے والی اموات کی شرح آٹھ ہزار یومیہ تک جا پہنچی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اب یہ دونوں کمپنیاں امریکہ میں ہنگامی صورت میں ویکسین استعمال کرنے کی اجازت حاصل کرنے کے لیے درخواست دے سکتی ہیں۔
موڈرنا بائیو ٹیکنالوجی کمپنی کے اس اعلان پر امریکی حکومت کے متعدی بیماریوں کے سب سے بڑے ماہر ڈاکڑ فاوچی نے ویکسین کے نتائج کو واقعی حیرت انگیز قرار دیا۔
ڈاکٹر فاوچی نے اس سال کے اوائل میں کہا تھا وہ تو ایسی ویکسین سے بھی خوش ہوں گے جو 60 فیصد کی شرح سے موثر ہو۔
لیکن ماہرین کے مطابق ویکسین کی تیاری اتنی تیز رفتار نہیں ہو سکتی جتنی رفتار سے کرونا نے امریکہ کو متاثر کر رکھا ہے۔
پیر تک امریکہ میں ایک کروڑ دس لاکھ سے زائد افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ان میں سے دس لاکھ کیس صرف پچھلے ایک ہفتے میں سامنے آئے۔ امریکی ریاستوں میں گورنر اور میئر اس وبا کی روک تھام کے لیے تھینکس گیونگ تہوار کے پیش نظر سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں۔
اب تک اس عالمی وبا نے دنیا بھر میں 13 لاکھ افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ اس تعداد میں دو لاکھ 45 ہزار امریکی شہری بھی شامل ہیں۔