بلوچستان بھر کے 907 بی ایچ یوز کے بغیرفارماسسٹ کے چلنے کا انکشاف ہو ا ہے۔
یہ انکشاف بیروزگار فارماسسٹ ایکشن کمیٹی بلوچستان نے اپنے ایک بیان میں کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر کے 907 بی ایچ یوز آج بھی فارماسسٹ کے بغیر چل رہے ہیں، جو عوام کی صحت کے ساتھ سنگین مذاق اور محکمہ صحت کی کھلی ناکامی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ فارماسسٹ دواسازی کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ ان کے بغیر ادویات کا درست استعمال، مریضوں کی رہنمائی اور کوالٹی ایشورنس ممکن ہی نہیں۔ اس کے باوجود 907 مراکز کو بغیر فارماسسٹ چلانا بلوچستان حکومت کی لاپرواہی اور صحت کے نظام پر عدم توجہی کا واضح ثبوت ہے۔ بلوچستان میں دو ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ، فارماسسٹ بیروزگار بیٹھے ہیں، جبکہ دوسری طرف بی ایچ یوز خالی پڑے ہیں۔ یہ صورتحال نہ صرف فارماسسٹ کے مستقبل کے ساتھ زیادتی ہے بلکہ عوام کے صحت کے بنیادی حق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بیروزگار فارماسسٹ کمیونٹی اب مزید خاموش نہیں رہے گی۔ حکومتِ بلوچستان فوری طور پربی ایچ یوز کے لیے فارماسسٹ کی آسامیوں کا اعلان کرے۔تمام مراکز میں فارماسسٹ کی تعیناتی لازمی کرے۔بلوچستان کے صحت کے نظام میں بہتر اصلاحات لائے۔
بیروزگار فارماسسٹ ایکشن کمیٹی بلوچستان نے واضح کیا ہے کہ اگر حکومت نے جلد از جلد اقدامات نہ کیے تو کمیٹی بلوچستان بھر میں شدید احتجاج اور علامتی دھرنوں کا سلسلہ شروع کرے گی۔فارماسسٹ برادری اپنے حقوق کے لیے ہر محاذ پر ڈٹ کر آواز اٹھائے گی۔