صفدرمعاملے میں سندھ حکومت کے خاتمے کی دھمکی دی گئی ,مراد علی شاہ

0
266

سندھ کے وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری کے معاملے میں ان کو حکومت کے خاتمے کی دھمکی دی گئی لیکن انھوں نے جواب دیا کہ ’عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں۔‘

سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ’ان دو دنوں میں بہت کچھ ہوا، کئی چیزیں ہیں جو میں بتا سکتا ہوں کچھ چیزیں میں نہیں بتا سکتا کیونکہ میں ان کی طرح غیر ذمہ دار نہیں ہوں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’بڑی باتیں ہوئیں کہ تمہاری حکومت ختم ہوجائے گی، ہم نے کہا ہماری مہمانوں کی عزت، ہماری عزت ہے اور ہماری عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔‘

تاہم انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ انھیں یہ ’دھمکی‘ کس کی جانب سے دی گئی۔

انھوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ’چیئرمین نے سٹینڈ لیا، پولیس نے اپنے ادارے کے ساتھ وفاداری دکھاتے ہوئے ایکشن لیا، اور ہم نے صوبائی وزرا کی کمیٹی کی تشکیل کی، اس کا نوٹفیکیشن کل تک جاری کردیں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ تفتیش میں ثابت ہوجائے گا کہ کس کا کیا کردار تھا۔

منگل کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مسلم لیگ نواز کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایف آئی آر کے اندارج اور ان کی گرفتاری سے پہلے آئی جی سندھ سے متعلق مبینہ واقعے کا نوٹس لیں اور اس معاملے کی انکوائری کروائیں۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے کراچی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی کور کمانڈر کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس معاملے سے منسلک حقائق کا تعین کریں اور جلد از جلد اپنی رپورٹ پیش کریں

مراد علی شاہ نے کسی کا نام لیے بغیر ایک وفاقی وزیر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

’ایک وفاقی وزیر کہتا ہے کہ اگر مقدمہ درج نہ ہوا تو چیف سیکریٹری اور آئی جی کو بلا لوں گا کابینہ میں، جیسے یہ سندھ صوبہ نہ ہو کالونی ہو، یہ افسر صوبائی حکومت کے ملازم ہیں۔‘

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here