رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز (RSF) کی تازہ عالمی رپورٹ کے مطابق گزشتہ بارہ ماہ کے دوران دنیا بھر میں 67 صحافی مختلف واقعات میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
رپورٹ کے مطابق صحافت کا شعبہ 2025 میں بھی شدید خطرات سے دوچار رہا، خاص طور پر تنازعوں اور جنگ زدہ خطوں میں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت دنیا کے 62 ممالک میں 503 صحافی قید ہیں جبکہ 135 صحافی لاپتہ اور 20 یرغمال بنائے گئے ہیں۔ قید صحافیوں کی تعداد کے لحاظ سے چین 121 صحافیوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، روس 48 اور میانمار 47 قید صحافیوں کے ساتھ اس کے بعد ہیں۔
آر ایس ایف کے مطابق 2025 کے دوران سب سے زیادہ ہلاکتیں جنگ اور عسکری کارروائیوں والے علاقوں میں ہوئیں۔ غزہ، سوڈان، یوکرین اور میکسیکو ان ممالک میں شامل ہیں جہاں رپورٹنگ کے دوران صحافیوں کو شدید خطرات کا سامنا رہا۔
اگرچہ رپورٹ میں پاکستان کے حوالے سے کسی بڑی نئی ہلاکت یا گرفتاری کا ذکر نہیں تاہم عالمی رجحان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ صحافتی آزادی دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی دباؤ اور مشکلات کا شکار ہے۔
پاکستان میں انسانی حقوق، جبری گمشدگیوں، بدامنی اور سیاسی حساس معاملات پر رپورٹنگ کرنے والے صحافی عموماً دباؤ، دھمکیوں، ہراسانی اور بعض اوقات قانونی کارروائیوں کا سامنا کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق عالمی اعداد و شمار اس بات کی یاد دہانی ہیں کہ پاکستان میں صحافیوں کے تحفظ اور آزادی اظہار کے ماحول کو مزید مضبوط بنانا ناگزیر ہے۔
آر ایس ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ہر قتل اور ہر گرفتاری نہ صرف صحافی کی زندگی پر حملہ ہے بلکہ عوام کے حقِ معلومات پر بھی قدغن ہے۔