آسٹریلیا: سڈی ساحل پر ہونے والے فائرنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

آسٹریلیا کے دالحکومت سڈنی کے سڈی کے ساحل بونڈائی پر یہودی تہوار کے دوران ہونے والے فائرنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

آسٹریلیا کے وزیرِ اعظم انتھونی البانیز اور نیو ساؤتھ ویلز پولیس کی جانب سے سڈنی کے ساحل بونڈائی پر دہشت گردی کے حملے سے متعلق تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ دونوں حملہ آور باپ بیٹا تھے جن میں سے ایک ہلاک ہو گیا ہے جبکہ دوسرا حملہ آور شدید زخمی ہے۔

پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد 15 ہے اور ان کی عمریں 10 سے 87 سال کے درمیان ہیں جبکہ بچوں سمیت 42 افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

آسٹریلوی وزیر اعظم نے پولیس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتوار کے روز ہونے والا حملہ خالصتاً ’شیطانی عمل‘ تھا اور ایک ایسا حملہ تھا جس میں جان بوجھ کر یہودی کمیونٹی کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی۔

وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ یہ حملہ ’یہود دشمنی‘ پر مبنی تھا جبکہ ’ہماری سرزمین پر دہشت گردی کا بدترین واقعہ‘ تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران پولیس کمشنر لینیون سے صحافیوں نے سوالات پوچھا کہ کیا دونوں حملہ آوروں کا ریکارڈ پولیس کے پاس تھا اور کیا وہ ان اطلاعات پر تبصرہ کریں گے کہ جائے وقوع پرشدت پسند تنظیم نام نہاد دولت اسلامیہ کا سیاہ پرچم موجود تھا؟

اس کے جواب میں پولیس کمشنر لینیون نے بتایا کہ ’وہ تفصیلات یا قیاس آرائیوں میں نہیں جائیں گے تاہم یہ بتایا کہ بڑی عمر والے حملہ آور کے پاس تقریباً دس سال سے اسلحے کا لائسنس تھا۔

’ہم اس حملے کے پیچھے محرکات کو دیکھیں گے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ تحقیقات کے حصے کے طور پر اہم ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ جائے وقوع کے قریب سے دو فعال دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈیز) ملے ہیں جنھیں پولیس نے ’محفوظ ‘ کر لیا ہے۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے آسٹریلیا کے بونڈائی کے ساحل پر فائرنگ کے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس ’سفاکانہ اور مہلک حملے‘ سے ’بہت زیادہ خوفزدہ‘ ہیں۔

انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا: ’میں آج سڈنی میں ہنوکا کی تقریب کے دوران یہودی خاندانوں پر ہونے والے سفاکانہ اور مہلک حملے کی مذمت کرتا ہوں۔‘

انتونیو گوتریس نے مزید کہا: ’میرا دل دنیا بھر کی یہودی برادری کے ساتھ ہے، خاص طور پر ہنوکا کے پہلے دن، جو امن اور روشنی کے اندھیروں پر غالب آنے کے معجزے کا جشن ہے۔‘

Share This Article