بلوچستان میں چمن کے سرحدی علاقے میں گذشتہ شب پاکستان اور افغانستان کی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد ڈپٹی کمشنر چمن حبیب احمد بنگلزئی نے شہر اور علاقے کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات دونوں جانب سے ایک دوسرے پر شدید فائرنگ کے بعد چمن کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور بلوچستان حکومت کوئٹہ سے بھی فوری طور ڈاکٹرز سٹاف اور ایمرجنسی ادویات پہنچائی گئیں۔
اس دوران ڈی سی چمن، ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال اور تمام سٹاف ضلعی انتظامی ڈی پی او چمن عبداللہ چیمہ پولیس اور سکیورٹی اداروں نے حالات کو دیکھتے ہوئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے۔
ڈی سی چمن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہسپتالوں میں تمام عملے کو ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کا کہا گیا ہے اور ایمرجنسی سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں اور شہر کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
تاہم اس وقت دونوں اطراف سے گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ بند ہے۔