مستونگ ، کراچی ،تربت و حب سے ایک نوجوان لاپتہ ،3 بازیاب،پنجگور سے لاش برآمد

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے علاقے مستونگ سے پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا، کراچی،تربت وحب سے 3 لاپتہ نوجوان بازیاب ہوگئے ۔جبکہ پنجگور سے ایک لاپتہ شخص کی تشدد زدہ لاش برآمدہوئی ہے۔

کلی شئے کہن مستونگ کے21 سالہ رہائشی دکاندار نوجوان یاسر بلوچ ولد عبدالحق کو 29 نومبر کو فورسز اہلکاروں نے نیو اڈہ سبزی مارکیٹ مستونگ سے حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

جبکہ تربت سے لاپتہ عبداللطیف ولد عبدالرحمان اورلیاری سے لاپتہ نبیل بلوچ بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ۔

عبداللطیف بلوچ کو 13 ستمبر کو تربت سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا جو 3 دسمبر کو بازیاب ہوگیا جبکہ نبیل بلوچ کو 29 نومبرکوکراچی لیاری کلری سرگوات سے فورسز نے حراست بعد لاپتہ کیا تھا آج 4 دسمبرکوبازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے ۔

اسی طرح خضدار کے رہائشی لاپتہ حسن ولد علی دوست سے حب چوکی سے بازیاب ہوگیا ہے۔

حسن ولد علی دوست کو فورسز نے 29 جنوری 2025 کو جبری طور پر لاپتہ کیا تھا جو 28 نومبر کو بازیاب ہوکر گھرپہنچ گیا ہے۔

علاوہ ازیں ضلع پنجگور کے تحصیل پروم کے علاقے پل آباد سے زبردستی اغوا کیے گئے شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق، لاش کی شناخت عبدالوہاب ولد محمد عمر کے نام سے ہوئی ہے، جو تربت کے علاقے زامران کے رہائشی تھے۔

عبدالوہاب کو تقریباً ایک ماہ قبل 27 اکتوبر 2025 کو پاکستانی فوج کے بنائے گئے ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے اغوا کیا تھا۔

مقامی ذرائع کے مطابق، اغوا کے دوران انہیں گولی بھی ماری گئی تھی جس سے ان کی ٹانگ مفلوج ہو گئی تھی۔ طویل عرصے تک لاپتہ رہنے کے بعد، آج ان کی لاش پل آباد کے علاقے سے برآمد ہوئی ہے۔

Share This Article