اسلام آباد: لاپتہ طالب علم سعید بلوچ کا بھائی گرفتار

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد کے قائداعظم یونیورسٹی کے بلوچ طالب علم محمد اعظم کو اپنے لاپتہ بھائی سعید بلوچ کی بازیابی کے لیے عدالتوں کے چکر لگانے کے بعد اسلام آباد پولیس نے گرفتار کر لیا۔

ذرائع کے مطابق محمد اعظم اپنے بھائی سعید اللہ بلوچ کی گمشدگی کے مقدمے کے اندراج کے لیے تھانہ نون اور بعدازاں عدالتوں میں مسلسل کوشاں تھے۔

سعید اللہ بلوچ کو چھ ماہ قبل موٹروے اسلام آباد ٹول پلازہ پر بس سے اُتار کر جبری لاپتہ کیا گیا تھا، جسے درجنوں مسافروں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

دونوں بھائی قائداعظم یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔ مقدمہ درج نہ ہونے پر جہانزیب نے عدالت میں 22-A کی درخواست دائر کی، مگر عدالتی احکامات کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہ کی۔

جمعرات کے روز وہ اپنے وکیل ہادی علی چٹھہ کے ہمراہ ضلعی عدالتوں میں موجود تھے، جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے مقدمے کی سنگین صورتحال پر توجہ دلائی۔

گفتگو کے بعد پولیس نے انہیں حراست میں لینے کی کوشش کی جس پر وہ بھاگ کر دوبارہ عدالت کی حدود میں آگئے اور ایک ویڈیو بیان ریکارڈ کروایا۔

بعد ازاں متعدد وکلا نے ان کی ممکنہ گرفتاری روکنے کے لیے مختلف عدالتوں سے رجوع کیا، مگر ایک جج نے بتایا کہ یہ اُن کی حدود کا معاملہ نہیں جبکہ دوسرے جج نے کہہ دیا کہ عدالتی وقت ختم ہو چکا ہے۔

کچہری سے نکلتے وقت بھی وکلا انہیں پولیس کی گرفت سے بچاتے رہے، لیکن کچھ دور جی الیون مرکز کے قریب پولیس کی گاڑی نے راستہ روک کر انہیں گرفتار کر لیا۔

تاحال یہ واضح نہیں کہ پولیس نے انہیں کن الزامات میں حراست میں لیا ہے، اور نہ ہی کوئی ایف آئی آر سامنے آئی ہے۔

یاد رہے کہ بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل نے قائد اعظم یونیورسٹی کے اندر لاپتہ سعید بلوچ کی بازیابی کے لئے ایک ہفتے سے زائد دھرنا دیکر احتجاج کیا اور ایک پر امن واک بھی کی لیکن اس کے باوجود سعید بلوچ کو بازیاب نہیں کیا گیا۔

Share This Article