بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ اور تربت سے پاکستانی فورسز نے 2 نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جبکہ خاران اور کوئٹہ سے 2 لاپتہ نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
کوئٹہ میں فورسز نے نوجوان ہلال داد کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کر دیا۔
ہلال داد بلوچی زبان کے ایک شاعر بتائے جاتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہلال داد ولد اللہ داد، جو کیچ تمپ کے علاقے نظر آباد کے رہائشی ہیں، کو گزشتہ رات 12 بجے فوج نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران حراست میں لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا جبکہ تاحال ان کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
اسی طرح 27 نومبر کو ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے شہید فدا چوک سے فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔
نوجوان کی شناخت دانش ولد نیک بخت سکنہ شاہرک کیچ کے نام سے ہوگئی ہے۔
اہل خانہ نے دونوں نوجوانوں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
دریں اثنا کوئٹہ اور خاران سے جبران احمد ولد سعید احمد اور بشیر احمد ولد حاجی محمد حسین نامی دو لاپتہ نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
جبران احمد ولد سعید احمدکا تعلق ناصر آباد ضلع کیچ سے ہے جسے 12 اگست 2025 کو فورسز نےجبری گمشدگی کا نشانہ بنایا تھا جو 30 نومبر کو کوئٹہ سے بازیاب ہوگیا۔
اسی طرح خاران کدانی محلہ کے رہائشی بشیر احمد ولد حاجی محمد حسین کو 19 اکتوبر کو جبری لاپتہ کیا گیا تھا جو 30 نومبر کو بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا۔