بلوچستان کے پنجگور کے علاقے سریکوران میں واقعہ پولیس تھانہ وشبود پر نامعلوم مسلح افراد نے راکٹ حملہ کیا، جس کے نتیجے میں تھانے کا ریکارڈ اور متعدد اشیا نذر آتش ہوگئیں۔
حملہ اچانک کیا گیا اور متعدد راکٹ داغے گئے، جن کی آواز سے پورا علاقہ دھماکوں اور فائرنگ سے گونج اٹھا۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق حملہ شدید نوعیت کا تھا۔ فورسز نے تھانے کے اطراف میں محاصرہ کرتے ہوئے علاقے میں کلیئرنس اور تفتیشی عمل شروع کردیا ہے۔
حکام کے مطابق حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے جبکہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل اے نے پنجگور پولیس اسٹیشن پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے پنجگور کے علاقے وشبود میں پولیس تھانے پر کنٹرول حاصل کرکے ایک عدد کلاشنکوف سمیت دیگر جنگی ساز و سامان اور دو موٹر سائیکل اپنی تحویل میں لے لیا۔ سرمچاروں نے دو گھنٹوں تک شاہراہ پر ناکہ بندی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران پاکستانی فوج نے قافلے کی شکل میں پیش قدمی کی کوشش کی جس کو سرمچاروں کے دوسرے دستے نے ایک ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنانے کے بعد گھات لگاکر فوج پر حملہ کیا۔ حملے میں فوج کی تین گاڑیاں تباہ ہوگئی جن میں مجموعی طور 7 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔