مشکے میں ڈیتھ اسکواڈ کارندے علی حسن کو ہلاک کرنے اور سوراب میں شاہراہ پر ناکہ بندی کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، بی ایل ایف

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان لبریشن فرنٹ( بی ایل ایف) کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں شکے میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے علی حسن کو ہلاک کرنے اور سوراب میں شاہراہ پر ناکہ بندی کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے 25 نومبر کی رات تقریباً 8 بجے مشکے کے علاقہ جیبری کلات میں قائم پولیس چیک پوسٹ پر اُس وقت حملہ کیا جب وہاں ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کے موجودگی کی اطلاع ملی۔ حملے کے نتیجے میں ڈیتھ اسکواڈ کارندہ علی حسن ولد علی دوست موقع پر ہی ہلاک جبکہ رازق ولد محمد امین سمیت متعدد کارندے زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچ عوام کی یاد دہانی کیلئے بتا دیتے ہیں کہ علی حسن ولد علی دوست، ساکن پروار مشکے کو 2015 میں سرمچاروں نے تحریک آزادی مخالف سرگرمیوں پر گرفتار کیا تھا، تاہم اس کے خاندان والوں کی طرف سے ضمانت پر اسے رہا کیا گیا تھا لیکن وہ اور اس کا بھائی دوبارہ تحریک آزادی مخالف ڈیتھ اسکواڈ میں شامل ہوگئے اور علی حسن کے بھائی نے چند ماہ قبل مشکے، کالار میں ہدایت اللّہ نامی ایک نوجوان کو بھی قتل کیا تھا۔ علی حسن ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ خداداد کی سرپرستی میں چوری اور ڈکیتی کے وارداتوں میں بھی باقاعدہ ملوث تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور کاروائی میں 13 نومبر کو بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے سوراب کے علاقہ گدر، کغلی کے مقام پر ناکہ بندی کرکے شاہراہ کو بند کیا اور اسنیپ چیکنگ کی، تاہم اس دوران کوئی بھی ریاستی اہلکار گرفتار نہیں ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ مشکے اور سوراب کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

Share This Article