پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں بلوچ طالب علم سعید بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کی جانب سے قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبا کا دھرنے کا آج تیسرا دن ہے ۔
اسٹوڈنٹس کونسل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دھرنے کے یہ تین دن ہماری ثابت قدمی اور خاموشی سے انکار کے تین دن ہیں ۔ یہ ظاہر کرنے کے تین دن کہ جب انصاف سے انکار کیا جائے تو طلباء کو ڈرایا نہیں جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کیمپ ایک احتجاج کی جگہ بن گیا ہے، یہ ہماری اجتماعی لچک کی علامت ہے۔ ہر ایک گھنٹے کے ساتھ جو گزرتا ہے، ہمارا پیغام بلند تر ہوتا جاتا ہے۔ ہم جبری گمشدگیوں کو قبول نہیں کریں گے، ہم خوف کو قبول نہیں کریں گے، اور جب تک ہماری آوازیں نہیں سنی جائے گی ہم احتجاج ختم نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم طالب علم ہیں، لیکن آج ہم گواہ، مزاحمت کار اور ہمت سے جڑی قوم کے طور پر کھڑے ہیں۔ہماری استقامت ہماری طاقت ہے۔ ہمارا اتحاد ہماری طاقت ہے۔ ہماری جدوجہد کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔