بلوچستان کے مختلف علاقوں سمیت کراچی لیاری سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں مزید 8 افرادکی جبری گمشدگیوں کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 2 لاپتہ نوجوان اذیت خانوں سے بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
بلوچستان کے علاقے پنجگور پروم سے جبری لاپتہ کئے گئے 5 افراد میں سے 3 کی شناخت عبدالغفار ولد ملنگ، حامد ولد داد محمد اور مجید ولد رشید کے ناموں سے ہوگئی ہے جبکہ 2 کی شناخت تاحال نہ ہوسکی جن کا تعلق مری قبیلے سے بتایا جارہا ہے ۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد پروُم میں محنت مزدوری اور روزگار کے سلسلے میں مقیم تھے۔
اسی طرح کراچی لیاری سرگوات سے رکشہ ڈرائیور شاہ زیب ولد صمد جبکہ ضلع کیچ کے علاقے کونشقلات تمپ سے مومن ولدباہڑ نامی 2 نوجوانوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا۔
شاہ زیب صمد کو رینجرز نے 24 نومبر کو جبکہ 15 سالہ طالب علم مومن باہڑ کو 29 اکتوبر کو ان کے گھر سے فورسز نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیاتھا۔
ادھر خاران کے علاقے لجے سے فورسز نے ایک لیویز اہلکار کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جس کی شناخت علائولدین ساسولی ولد خدا بخش کے نام سے ہوگئی ہے ۔
لاپتہ افراد کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی بازیابی کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اور روزانہ کی بنیاد پر پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے نئے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔
دریں اثنا پنجگور عیسائی سے تعلق رکھنے والے 2جبری لاپتہ نوجوان بلال ولد عبدالواحداور ساکم ولد علی جان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
بلال کو 20 نومبر کو جبکہ ساکم کو 24 نومبر کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا جو گذشتہ روز 24 نومبر کو بازیاب ہوگئے۔